0
Friday 4 Jul 2014 18:21

سلف گورننس آرڈر کے تحت میرے پاس نئے اضلاع بنانے کا اختیار موجود ہے، مہدی شاہ

سلف گورننس آرڈر کے تحت میرے پاس نئے اضلاع بنانے کا اختیار موجود ہے، مہدی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ شغرتھنگ پاور پراجیکٹ کا مسئلہ کونسل کے آئندہ اجلاس اور وزیراعظم کے سامنے اٹھایا جائے گا اور ان تمام سازشوں کو بے نقاب کیا جائے گا، جو قومی اہمیت کے حامل منصوبوں کے خلاف ہو رہی ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شغرتھنگ بجلی منصوبہ قومی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس کو سرفہرست رکھا جائے گا منصوبے کی تکمیل سے پورے گلگت بلتستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پلاننگ ڈویژن کی جانب سے گلگت بلتستان کی حکومت کیلئے جاری کئے گئے 2 ارب روپے وزارت امور کشمیر کے سیکرٹری اور دیگر افیسران کی بدنیتی اور نااہلی کی وجہ سے جون کی30 تاریخ کو 12 بجے ملے جس کی وجہ سے وہ پیسہ ضائع ہوگیا اور ہم وہ پیسا خرچ نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک وزارت امور کشمیر کے جتنے سیکرٹریز آئے ہیں انہوں نے گلگت بلتستان کو اختیارات دینے کی بات کی ہے مگر موجودہ سیکرٹری اختیارات چھینے کی بات کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان حکومت پر حاوی رہے لیکن سیکرٹری کا تعلق گلگت بلتستان سے ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کو بے اختیار کرنے کی کوششیں سمجھ سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر جانباز خان اور میری سوچ ایک ہے ہم دونوں وقت پر قانون کے مطابق الیکشن کرانا چاہتے ہیں جانباز کو معلوم ہے کہ قانون کے مطابق الیکشن کب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ 3 حلقوں کے علاوہ باقی تمام 21 حلقوں میں دسمبر جنوری میں الیکشن ممکن ہیں۔ 3حلقوں میں ضمنی انتخابات کرائے جائیں گے، محض ان تین حلقوں کی وجہ سے پورے سیاسی نظام کو داؤ پر نہیں لگا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے گورنر سمری بھجیں گے، وفاق گورنر کی سمری پر چیف الیکشن کمشنر تعینات کر سکتا ہے۔ ضرورت محسوس کریں تو گورنر مجھ سے مشورہ بھی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سلف گورننس آرڈر کے تحت میرے پاس نئے اضلاع اور ڈویژنز بنانے کا اختیار موجود ہے۔ اسپیکر وزیر بیگ نے سلف گورننس آرڈر پڑھا نہیں ہے اس لئے وہ کہہ رہے ہیں کہ وزیراعلٰی کے پاس نئے اضلاع بنانے کا اختیار نہیں ہے۔ ان کے بیانات کے پیچھے بھی کوئی راز پوشیدہ ہے ورنہ انہیں میرے اعلان کے خلاف بات کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ کھر منگ کے نمائندے کیشر شمشیر کے تبادلے کیلئے سو دفعہ میرے پاس آتے ہیں مگر قومی مسئلے پر بات کرنے کیلئے یہ لوگ کبھی میرے پاس نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اسکردو کے عہدیدار بیمار ہیں اس لئے یہ لوگ مجھ سے نہیں مل پا رہے ہیں میں نے ایک دفعہ یوسف نمبردار سے فون کر کے پوچھا کہ آپ لوگ کافی دنوں سے میرے پاس نہیں آئے تو انہوں نے جواب دیا کہ شاہ صاحب ہم بیمار ہیں طبیعت ٹھیک ہوتے ہی آپ سے ملاقات کیلئے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے مسائل حل کئے ہیں قوم باشعور ہو گئی ہے لوگ ہمیں ہی ووٹ دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 397284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش