0
Monday 4 Aug 2014 12:45

پاراچنار، قبائل کے دھرنے اور احتجاجی مظاہرے ساتویں روز بھی جاری

پاراچنار، قبائل کے دھرنے اور احتجاجی مظاہرے ساتویں روز بھی جاری
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں قبائل کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے اور اجتجاجی مظاہرے 7 روز سے جاری ہیں۔ سکول کے بچے بھی جلوس کی شکل میں دھرنے میں شامل ہوگئے۔ تمام بازار اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند ہیں، جبکہ کمشنر کوہاٹ کے ساتھ قبائل کا جرگہ ڈیڈلاک کا شکار ہوگیا۔ قبائل نے پاراچنار میں اپنے مطالبات کے حق میں نماز عید کے بعد دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا تھا اور ایک ہفتے سے شہر کے 3 محتلف مقامات پر مردوں جبکہ پنجابی بازار میں خواتین اور بچوں کا دھرنا جاری ہے۔ محتلف سکولوں کے طلبہ بھی جلوس کی شکل میں دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں۔ شہر میں ایک ہفتے سے تمام بازار اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔ جس سے عوامی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ الیکشن کے بعد کشیدہ صورتحال کے دوران گرفتار کئے گئے 36 قبائلی عمائدین کو رہا کیا جائے۔ خطیب جامعہ مسجد پاراچنار علامہ نواز عرفانی کی ایجنسی بدری کے احکامات واپس لئے جائیں اور پولیٹکل انتطامیہ کو تبدیل کیا جائے۔ پولیٹکل حکام کا کہنا ہے کہ مسئلے کے پرامن حل کیلئے جرگہ اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور جرگہ ممبران مسلسل متعلقہ افراد اور حکام کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں، جبکہ کمشنر کوہاٹ کے ساتھ قبائل کا جرگہ ڈیڈ لاگ کا شکار ہوگیا ہے اور کرم ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے اپنے حمایتی جرگہ ممبران کے ساتھ جرگہ سے واک آوٹ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ پولیٹکل ایجنٹ ریاض محسود ایک فریق کی طرف داری کر رہے ہیں، اس سے مزید حالات خراب ہوسکتے ہیں۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا دھرنا جاری رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 402925
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش