0
Tuesday 19 Aug 2014 09:43

پاکستانی ہائی کمشنر سے کشمیری رہنماؤں کی ملاقات، مودی نے خارجہ سیکرٹریز ملاقاتیں منسوخ کرا دیں

پاکستانی ہائی کمشنر سے کشمیری رہنماؤں کی ملاقات، مودی نے خارجہ سیکرٹریز ملاقاتیں منسوخ کرا دیں
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلسل سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے کشمیر تنازعہ سمیت دیگر اہم ایشوز پر اس وقت مذاکرات نہیں کر سکتے، بھارتی وزیر اعظم نے خارجہ سیکرٹریز کے درمیان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھائے جانے کے عمل کی مخالفت کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان 25 اگست کو ہونے والے طے شدہ ملاقات کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا، پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے آج 19 اگست کو میر واعظ سمیت اہم کشمیری حریت پسندوں سے دہلی میں ملاقات کرنا تھی، دوطرفہ مذاکرات کے آٹھ نکاتی ایجنڈا میں مسئلہ کشمیر، سیاچن اور سرکریک کے علاوہ کئی اہم تصفیہ طلب معاملات شامل تھے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات نومبر 2008ء میں ممبئی دھماکوں کے نتیجے میں معطل ہوگئے تھے اگرچہ بعدازاں کچھ عرصہ کے لئے یہ بحال رہے مگر سست روی کا شکار رہے گزشتہ سال لائن آف کنٹرول پر ہونے والی کشیدگی کے باعث ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگئے۔

مودی نے مذاکراتی عمل کو شروع کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اگر ہندوستان سے تعلقات قائم رکھنا چاہتا ہے تو مسئلہ کشمیر سے الگ ہو جائے اور حریت پسندوں سے ملاقاتیں نہ کرے۔ تفصیلات کے مطابق کشمیریوں، پاکستان اور بھارت کے عوام کے لئے یہ ایک بار پھر بری خبر سامنے آئی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات میں طویل عرصہ سے پایا جانے والا تعطل مزید طویل ہو گیا ہے دونوں ملکوں کے خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات 25 اگست کو طے پائی تھی بھارت کی سیکرٹری خارجہ سجاتا سنگھ نے بدھ کی سہ پہر ٹیلی فون پر پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری سے بات چیت کی تھی جس میں ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے بریفنگ میں کہا تھا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان اڑھائی ماہ قبل نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات کے تناظر میں دونوں خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان ملاقات ہوئی جس کا مقصد اچھی ہمسائیگی کے تعلقات کو فروغ دینا تھا دونوں خارجہ سیکرٹریوں نے اپنی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ مذاکراتی عمل بامقصد اور نتیجہ خیز ہونا چاہیے سیاسی حلقوں کی رائے میں خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات کے نتیجے میں پاک بھارت جامع مذاکرات کی بحالی کے قوی امکانات تھے تاہم بھارتی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اب یہ مذاکرات غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 405495
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش