0
Sunday 24 Aug 2014 14:51
نفرت کے ماحول میں عمران خان کا شادی کی بات کرنا بہت مثبت اشارہ ہے

سب سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے, امید ہے کوئی درمیانی راستہ نکل آئے گا، سراج الحق

اگر عمران خان نے شادی میں گواہ بننے کے لیے بلایا تو ضرور جاؤں گا، ایاز صادق
سب سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے, امید ہے کوئی درمیانی راستہ نکل آئے گا، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری سے سیاسی بحران بڑھے گا، مختلف سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ یہ استعفے منظور نہ کیے جائیں۔ جماعت اسلامی کے امیر نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ضابطے کی رو سے استعفے جمع کرانے کے 60 روز بعد الیکشن کا انعقاد کرانا ہوتا ہے، مختلف سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ یہ استعفے منظور نہ کیے جائیں، استعفوں کی منظوری میں التواء کا مقصد بحران کے حل کیلئے وقت لینا ہے۔ سراج الحق نے بتایاکہ اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی ہے کہ استعفوں کے معاملے میں زمینی حقائق کو مدنظر رکھا جائے، اس معاملے کو بہت زیادہ تیکنیکی طور پر برتا جائے۔ امیر جماعت اسلامی نے فریقین سے اپیل کی کہ انا کے خول سے باہر آ جائیں۔ اس موقع پر ایاز صادق نے بتایا کہ امیر جماعت اسلامی نے خواہش ظاہر کی ہے استعفوں پر جلدی نہ کی جائے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی کہا ہے کہ استعفوں کے معاملے میں جلدبازی سے کام نہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تحریک انصاف کے دوستوں سے التجا کی تھی استعفے نہ دیں قومی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ استعفوں کی تصدیق کا عمل ضرور پورا کروں گا، جس میں کچھ دن لگیں گے۔ شادی سے متعلق عمران خان کے بیان پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ نفرت کے ماحول میں شادی کی بات کرنا بہت مثبت اشارہ ہے، جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اگر عمران خان نے شادی میں گواہ بننے کے لیے بلایا تو ضرور جاؤں گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق امیر جماعتِ اسلامی نے آج اتوار کے روز قومی اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کا استعفے منظور نہ کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تحریکِ انصاف کے ارکین کے استعفے منظور کیے گئے تو صورتحال مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ استعفے منظور ہوئے تو 60 روز میں انتخابات کروانا لازمی ہو جائے گا۔ لاہور میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے مذاکرات کی میز پر آنا خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے حکومت اور تحریک انصاف دونوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی بحران کا جلد اور پرامن حل نکالیں۔ اس موقع پر امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے اور امید ہے کوئی درمیانی راستہ نکل آئے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بھی واضح کر دیا ہے کہ اس معاملے کو حکومت اور تحریک انصاف آپس میں بات چیت کے ذریعے حل کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ دھرنوں کے درمیان 14 اگست سے اب تک کسی بھی قسم کی جھڑپ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خواہش ہے کہ مسئلہ پرامن طریقے سے حل ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے بھی پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ اس مسئلے کا کوئی پرامن حل نکالا جائے۔
خبر کا کوڈ : 406435
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش