اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے نمائندے یمن کے شیعہ حوثی باغیوں اور یمنی حکام کے مابین امن معاہدہ کروانے میں ناکام ہو گئے ہیں، جس کے بعد باغی دارالحکومت صنعاء میں مزید پیش قدمی کرتے جا رہے ہیں۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مذاکرات کی ناکامی کے بعد، حوثی قبائیل نے وفاقی دارلحکومت میں احتجاجی دھرنے ختم کر دیئے ہیں اور گزشتہ دو روز کی لڑائی میں 120 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اطلاعات کے مطابق ہزاروں خاندان دارالحکومت چھوڑ چکے ہیں، ہوائی اڈے پر جہازوں کی آمد و رفت بھی معطل کر دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ یمن میں گذشتہ کئی سالوں سے فرقہ ورانہ لڑائی کی وجہ سے یہ ملک بھی خانہ جنگی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ واضح رہے کہ حوثی جنگجو یمن کے شیعہ قبائل پر مشتمل طاقتور گروپ ہے، جو پہلے ہی ملک کے شمالی علاقوں پر اپنا کنٹرول رکھتا ہے۔