0
Tuesday 21 Oct 2014 21:26
قوم کو ظالم اور مظلوم کا فرق سمجھ آگیا ہے

انقلاب کا ایجنڈا تبدیل ہوا نہ ہی ایسا ہوگا، انتخابات مسلط کئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، علامہ طاہرالقادری

پاکستان عوامی تحریک کا اسلام آباد کے دھرنے کو ملک بھر میں پھیلانے کا اعلان
انقلاب کا ایجنڈا تبدیل ہوا نہ ہی ایسا ہوگا، انتخابات مسلط کئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، علامہ طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک نے اسلام آباد کے دھرنے کو ملک بھر میں پھیلانے کا اعلان کر دیا۔ علامہ طاہر القادری کہتے ہیں کہ انقلاب کا ایجنڈا تبدیل ہوا نہ ہی ایسا ہوگا، انتخابات مسلط کئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے دبئی سمیت کسی بھی جگہ ڈیل کی بھی سختی سے تردید کی۔ اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے پی اے ٹی کے سربراہ نے کہا نواز شریف نے آرمی چیف کو گارنٹر بننے کی درخواست کی تھی اور نواز شریف اگلے ہی دن اپنے بیان سے مکر گئے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کبھی اپنے موقف سے ہٹے نہ ہٹیں گے۔ کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا بلکہ ویلکم کیا ہے۔ مذاکرات کو حکومت نے گنوا دیا، ہم نے شفاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا فارمولا دیا تھا لیکن حکومت جے آئی ٹی میں اپنے لوگوں کا تعین چاہتی تھی۔ ہمارا فیصلہ آج بھی وہی قائم ہے۔ ہم چودہ شہداء کا خون نہیں بیچنا چاہتے۔ شفاف تحقیقات تک وزیراعلٰی پنجاب مستعفی ہوں۔ شفاف تحقیقات کی 100 فیصد ضمانت ہونی چاہیے۔ 

علامہ طاہر القادری نے کہا کہ دبئی سمیت کسی بھی جگہ کوئی لین دین نہیں ہوا، اگر کوئی شخص ڈیل کے بارے میں کہتا ہے تو بکواس کرتا ہے۔ میڈیا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کوئی ڈیل نہیں ہوئی، اگر ہماری شرائط حکومت قبول کر لیتے تو کہتے ہماری بات مان لی گئی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کوئی دیت نہیں ہوگی، نہ کسی کو ریمنڈ ڈیوس بننے دیا جائے گا۔ اگر قانون کو ہاتھ میں لینا ہوتا تو 14 شہداء کا بدلہ 14 لاشوں سے لیتے، لیکن ہم شہداء کا قصاص قانون کے تحت لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا دنیا کی اگر کسی ایجنسی سے پیسے ثابت ہو تو سزائے موت کا قانون بنا دیا جائے۔ ملک میں بے شمار لیڈروں کو کئی ملک کروڑوں کا فنڈز دیتے ہیں۔ ملک میں اگر کوئی غیر ملکی ایجنسیوں سے پیسے لیتے ہیں تو سزائے موت کا قانون بنایا جائے۔ جنرل ضیاء کو کہا تھا کہ ملک میں پاکستانی علماء، سیاست دانوں کو پیسے ملنے بند کرائیں۔ کون نہیں جانتا بیرون ممالک سے فنڈز کس کس کو آتے ہیں۔ حکمران ایسے علماء، سیاست دانوں کیخلاف ایکشن کیوں نہیں لیتے۔ 

ڈاکٹر طاہر القادری کا مزید کہنا تھا اب قوم کو ظالم اور مظلوم کا فرق سمجھ آگیا ہے۔ قوم کا ہر فرد گو نواز گو کا نعرہ لگا کر وی آئی پی کلچر کیساتھ ٹکرا رہا ہے۔ انقلابی جدوجہد پر تن من دھن لٹاتے رہیں گے، احتساب ہمارا منشور رہے گا کیونکہ احتساب کے بغیر شفاف حکومت نہیں مل سکتی۔ اگر انتخابات مسلط کر دیئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے نظام کو بدلنا اور کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ علامہ طاہر القادری نے اسلام آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اب دھرنے کو ہر شہر میں دو، دو دن لیجاؤں گا۔ انہوں نے کہا 23 اکتوبر کو ایبٹ آباد میں دھرنا ہوگا، پھر محرم الحرام کا وقفہ ہوگا اور اس کے بعد دھرنا 23 نومبر کو بھکر، 14 دسمبر کو سیالکوٹ، 25 دسمبر کو مزار قائد کراچی پر دھرنا ہوگا۔ طاہر القادری نے دھرنے کے شرکاء کو ہدایت کی کہ اپنا سامان سمیٹیں اور گھر جائیں اور جگہ کی صفائی کر کے جانا ہے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا دھرنے کو 70 دن ہوچکے ہیں، 700 دن بھی بیٹھا جاسکتا ہے۔ دھرنا جلسوں میں تبدیل ہوگیا ہے اور جگہ جگہ جلسے ہوں گے۔ انقلاب کو مکمل کرنے کیلئے علامہ طاہر القادری کا ساتھ دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 415806
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش