0
Thursday 4 Dec 2014 08:01

پاکستان پر عائد 11 ارب روپے جرمانہ ایک سال کے لئے موخر

پاکستان پر عائد 11 ارب روپے جرمانہ ایک سال کے لئے موخر
اسلام ٹائمز۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر کا جرمانہ ایک سال کے لئے موخرکرنے پر اتفاق رائے ہو گیا، اصل معاہدے کے مطابق پاکستان کا یکم جنوری سے یومیہ تین کروڑ روپے اور مجموعی طور پر سالانہ گیارہ ارب روپے جرمانہ ادا کرنا تھا۔ یہ جرمانہ پاکستان کو اس معاہدے کی ایک شق کے تحت ادا کرنا تھا جس کے تحت پاکستان نے ایران سے گیس کی سپلائی کے لئے اپنی طرف کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرکے ایران سے گیس کی خریداری شروع کرنا تھی لیکن ایران کے خلاف ایٹمی مسئلہ پر عائد پابندیوں کی وجہ سے پاکستان اب تک اس منصوبے کو تکمیلی مراحل سے نہ گزار سکا۔ ادھر عالمی برادری اور ایران ایٹمی معاملہ پر آپس میں ایک معاہدے پر متفق ہونے کے قریب ہیں، اور اگر یہ معاہدہ ہو جاتا ہے تو نہ صرف پاکستان ترجیحی بنیادوں پر 500 ملین ڈالر کے خرچ سے اپنی طرف کی لائن بچھائے گا بلکہ پاکستان کو فوری طور پر 10 ارب 95 کروڑ کا فائدہ ہو گا، اسلام آباد میں ہونے والے کمیشن اجلاس میں ایران کا 50 رکنی وفد شرکت کرے گا، جس میں مختلف شعبوں سے متعلق 25 ایم او یوز سائن کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 423196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش