0
Wednesday 7 Jan 2015 21:17

استنبول میں ہونیوالے بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم مارکسسٹ گروپ نے قبول کرلی

استنبول میں ہونیوالے بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم مارکسسٹ گروپ نے قبول کرلی
اسلام ٹائمز: ترکی کے دارالحکومت استنبول کے سیاحتی مرکز سلطان احمد میں واقع پولیس اسٹیشن پر منگل کی شام خودکش بم حملے میں ایک اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیاتھا، جبکہ حملہ آور عورت بھِی ماری گئی تھی۔ اس خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم مارکسسٹ گروپ نے قبول کر لی ہے۔ مارکسسٹ انقلابی عوامی لبریشن پارٹی فرنٹ (ڈی ایچ کے پی۔ سی) نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں خودکش بم حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہماری ایک جانباز جنگجو خاتون نے سلطان احمد کے علاقے میں محکمہ سیاحتی پولیس پر فدائی حملہ کیا ہے۔ کالعدم مارکسسٹ تنظیم ڈی ایچ کے پی سی کو ترکی کے علاوہ یورپی یونین اور امریکا نے دہشت گرد قراردے رکھا ہے۔ اسی تنظیم نے گذشتہ ہفتے یکم جنوری کو استنبول میں صدارتی محل پر دستی بم کے حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔ تاہم اس بم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ تنظیم نے کہا ہے کہ استنبول میں بم دھماکے کا مقصد حکمراں انصاف اور ترقی پارٹی (آق) کو احتساب کے کٹہرے میں لانا ہے۔ اس سے ایک روز قبل ایک حکم میں کہا گیا تھا کہ جن چار سابق وزراء پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا تھا، ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔ یکم جنوری کو دستی بم کے دھماکے کے بعد اس تنظیم نے کہا تھا کہ اس نے یہ حملہ حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے میں زخمی ہونے کے بعد مارچ 2014 ء میں ہلاک ہونے والے لڑکے برکین ایلوان کا بدلہ لینے کے لیے کیا ہے۔ یہ لڑکا مئی اور جون 2013ء میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے دوران زخمی ہوگیا تھا اور ۲۶۹ روز تک کومے میں رہا تھا۔ ڈی ایچ کے پی سی نے خاتون بمبار کا نام ایلیف سلطان کالسین بتایا ہے۔ ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس عورت کی عمر پچیس چھبیس سال تھی اور وہ اس گروپ کی فعال رکن تھی۔ 
خبر کا کوڈ : 431048
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش