0
Thursday 15 Jan 2015 22:52

مغربی میڈیا کی جانب سے اسلام کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے جوڑ کر دکھایا جارہا ہے، مولانا سید محمود اسعد مدنی

مغربی میڈیا کی جانب سے اسلام کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے جوڑ کر دکھایا جارہا ہے، مولانا سید محمود اسعد مدنی
اسلام ٹائمز۔ مولانا سید محمود اسعد مدنی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند نے آج بیدر میں ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں مختلف زبانیں بولنے والے، مختلف مذاہب کے لوگ، مختلف تہذیبی دھاروں، لباس اور عید و تہواروں کو منانے والوں کا ملک ہے، مولانا اسعد مدنی کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی جائیں اس طرح کا دیش ہمیں نہیں ملے گا اگر کہیں اس طرح کی سوسائٹی ملے گی بھی تو صرف ہندوستانیوں کی بدولت ملے گی۔ زبانیں الگ الگ ہیں، کھان پان الگ الگ ہے اس کے باوجود متنوع میں اتحاد ہے، متنوع میں سب سے زیادہ اتحاد ہونے کے باوجود یہاں کی سوسائٹی کے جُز میں ایکتا ہے، امن میں شانتی و امن ہے، گزشتہ کچھ سالوں سے مغربی میڈیا کی جانب سے اسلام کو دہشت گردی سے، انتہا پسندی سے، بے رحمی سے، زور زبردستی سے جوڑ کر دکھایا جارہا ہے، سچائی یہ ہے کہ جو قرآن اور حضرت محمد (ص) کی تعلیمات کو اگر دیکھا جائے تو سوائے امن کے کچھ نہیں ہے، امن ہے، محبت و خلوص اور انسانیت ہے، اسلام نام ہی ان جیسی چیزوں کا ہے، اسلام میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، مولانا سید محمود اسعد مدنی نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کی خاطر اس کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جمعیت العلماء ہند نے ملک کے مسلم دانشوروں کے ساتھ مل کر گزشتہ پانچ سال سے ایسے فسادیوں کے خلاف (دھرم یودھ) چھیڑی ہوئی ہے، یہ وہ فسادی ہیں جو دنیا بھر میں اپنے ناکام ارادوں کو پورا کرنے کیلئے سیلف اسٹائیل جہادی ثابت کرنے کی کوشش کرہے ہیں، حالانکہ ان کے فسادی ہونے میں کوئی شک نہیں ہے، اسی دھرم یودھ کیلئے اسلام کے امن و شانتی کا پیغام دیش اور دنیا تک پہنچانے کیلئے بیدر میں آیا ہوں۔

مولانا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گھر واپسی کا معاملہ جو ملک میں اُٹھا ہے اس کے پیچھے سیاسی مفادات کے سوائے اور کچھ نہیں ہے۔ کچھ لوگ سیاسی پارٹی میں رہ کر سیاست کرتے ہیں تو کچھ لوگ سیاسی پارٹی سے باہر رہ کر سیاسی پارٹیوں کیلئے کام کرتے ہیں، ہم ان کے کسی ایکشن پر ردِعمل کا اظہار کرکے اُن کے سیاسی ایجنڈا کو نہ ہی پورا کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان کے سامنے ہاتھ جوڑنا چاہتے ہیں یہ میرا ایقان ہے، اور ہمیں اس بات کی میڈیا میں مُخالفت نہیں کرنی چاہئے، دیش کی عوام ہی ان کے ارادوں کو ناکام کردے گی، اس دیش کا جو دستور ہے اس کے سیاسی مفادات کیلئے نہیں ہونا چاہئے، قبل ازیں مولانا سید محمود اسعد مدنی کے ہاتھوں جمعیت العلماء ہند شاخ بیدر کی جانب سے عوامی خدمات کیلئے شروع کی گئی ایمبولینس کا افتتاح عمل میں آیا۔ پیرس میں جو واقعہ پیش آیا اس سے متعلق مولانا مدنی نے کہا کہ لوگ آپ (ص) کی شان میں گستاخی کرکے آپ (ص) کی روحِ مبارک کو تکلیف پہنچا رہے ہیں اس تکلیف کے اژالہ کیلئے مسلمان روزانہ کم از کم ایک ہزار مرتبہ درود شریف کا اہتمام کریں۔ جس سے آپؐ کو راحت ملے گی اور جس آپؐ خوشی محسوس کریں گے۔
صحافی : جاوید عباس رضوی
خبر کا کوڈ : 432777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش