0
Saturday 31 Jan 2015 14:16

مصر، صحرائے سینا میں دہشتگرد حملہ، 26 افراد ہلاک

مصر، صحرائے سینا میں دہشتگرد حملہ، 26 افراد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ مصر کے صحرائے سینا میں شدت پسندوں کے راکٹ حملوں اور کار بم دھماکے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے جس میں اکثریت فوجیوں کی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس بدترین حملے کی ذمے داری مصر اور عراق کے بڑے علاقے پر قابض داعش سے منسلک تنظیم نے قبول کر لی ہے۔ مصر میں آرمی چیف اور موجودہ صدر جنرل السیسی کی جانب سے جولائی 2013 میں سابق منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت برطرف کیے جانے کے بعد جہادی تنظیمیں صحرائے سینا میں سیکیورٹی فورسز کو تسلسل سے نشانہ بناتی رہی ہیں۔ شدت پسند گروپ نے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے رسی کے حامیوں پر کیے گئے بہیمانہ کریک ڈاؤن کا ردعمل ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ درجنوں افراد کو پھانسی دینے کے لیے مقدمات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ نے سیسی حکومت کے اس طرز عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ جمعرات کو کیے گئے حملے کا مرکز صوبائی دارالحکومت العرش تھا جہاں فوجی اڈے، پولیس ہیڈکوارٹر، فوجی اور پولیس افسران کے رہائشی کمپلیکس اور متعدد فوجی چقوکیاں موجود ہیں۔ شدت پسندوں نے چند ہی منٹوں میں راکٹ حملے اور کار بم دھماکے کی مدد سے ہدف کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے جن میں اکثریت فوجیوں کی ہے۔

مصر کی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گرد عناصر نے راکٹوں اور کار بم دھمکاکے کی مدد سے متعدد فوجی اور پولیس ہیڈکوارٹرز کے ساتھ ساتھ تنذصیبات کو نشانہ بنایا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردوں اور فوج کے درمیان فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا۔ داعش سے منسلک مصری تنظیم ’انصا بیت المقدس‘ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔
خبر کا کوڈ : 436206
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش