0
Sunday 1 Feb 2015 11:31

شکارپور سانحہ، حملہ آور اسلام کے کھلے دشمن، انہیں پھانسی دی جانی چاہئے، سید علی گیلانی

اس کے لیے تکفیری ٹائیپ کے وہ اَن پڑھ اور نیم خواندہ مولوی حضرات بھی ذمہ دار ہیں
شکارپور سانحہ، حملہ آور اسلام کے کھلے دشمن، انہیں پھانسی دی جانی چاہئے، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پاکستانی صوبہ سندھ کے شہر شکارپور کی ایک شیعہ مسجد میں ہوئے دھماکے میں کم سے کم 50 افراد کے شہید اور 70 کے زخمی ہونے پر اپنے گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں کرنے والے اسلام اور انسانیت کے کُھلے دشمن ہیں اور ان کی سزا کسی بھی طور پھانسی سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے پاکستانی حکام اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے قاتلوں کا جلد از جلد پتہ لگانے کی اپیل کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ کشمیری قوم ان کے غم اور دُکھ درد میں برابر کی شریک ہے، نئی دہلی سے اپنے ایک ٹیلی بیان میں علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں جاری گروہی منافرت اور مسلکی تشدّد کو ہوا دینے اور پنپانے میں اگرچہ غیر ملکی ایجنسیوں کا عمل دخل ہے، البتہ ان سازشوں کو خام مواد پاکستان کے اندر سے حاصل ہورہا ہے اور اس کے لیے تکفیری ٹائیپ کے وہ اَن پڑھ اور نیم خواندہ مولوی حضرات بھی ذمہ دار ہیں، جنہیں اسلام کے نظامِ رحمت کی سرے سے کوئی واقفیت ہی نہیں ہے اور وہ دین کے بجائے اپنے اپنے مسلک اور مشرب ہی کو مقدم سمجھتے ہیں اور دوسرے مکتب ہائے فکر سے وابستہ مسلمانوں کے بارے میں ان کے خیالات غیر معقول اور انتہا پسندانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہودی لابی اور موساد سے وابستہ بعض لوگ پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمان علماء کے روپ میں سرگرمِ عمل ہیں اور وہ انتہائی مہارت کے ساتھ مسلکی انتہا پسندی کی اس آگ پر پیٹرول ڈالنے کا کام سرانجام دے رہے ہیں اور وہ ان مولویوں کو رقومات بھی فراہم کررہے ہیں، جنہیں اپنے اپنے مسلک اور مشرب میں کوئی چھوٹی یا بڑی پوزیشن بھی حاصل ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان بنانے اور اس ملک کو سنوارنے میں شیعہ برادری کا ایک اہم رول رہا ہے اور کوئی بھی سچا مسلمان اور مُحب وطن پاکستانی ان کو اپنے سے الگ تصور نہیں کرسکتا ہے، یہ ملّت اور قوم کا ایک اہم حصہ ہیں اور ان کو تشدد کا نشانہ بنانا مسلم وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے مترادف اقدام ہے۔ علی گیلانی نے کہا کہ استعماری قوتیں مسلمانوں کے یکجا اور متحد ہونے سے خوف زدہ ہیں، لہٰذا انہوں نے پوری دنیا میں ان کے درمیان مسلکی منافرت کو ہوا دینے کا ایک بین الاقوامی منصوبہ ترتیب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ نازک صورتحال ہیے جس پر سنجیدگی کے ساتھ غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے مسلمان حکمرانوں، مفکروں اور علماءِ حق پر ایک اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے اپنی ذمہ داری کو پورا نہیں کیا تو اس کے نہ صرف مسلم امت کے لیے نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے بلکہ وہ بھی اﷲ تبارک وتعالیٰ کے ہاں اس کے لیے جوابدہ ہوں گے اور انہیں اپنی مجرمانہ غفلت کی سزا ضرور ملے گی۔
خبر کا کوڈ : 436344
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش