0
Thursday 12 Mar 2015 17:48

شام میں اقوام متحدہ شہریوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی ہے، عالمی ادارے

شام میں اقوام متحدہ شہریوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی ہے، عالمی ادارے
اسلام ٹائمز۔ عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل شام میں عام شہریوں کی حفاظت اور مدد کرنے کے حوالے سے قراردادوں کا اطلاق کرانے میں ناکام رہی ہے۔ یہ بات اکیس امدادی تنظیموں بشمول سیو دا چلڈرن اور آکسفیم نے کی ہے۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ شام میں پانچ سال سے جاری مسلح تصادم میں یہ سال بدترین سال ہے۔ تنظیموں کی جانب سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں شروع ہونے والے تصادم کے بعد سے شام کے 83 فیصد علاقے میں بجلی نہیں ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کا کہنا ہے کہ شام کے بحران کا سیاسی حل ہی ہو سکتا ہے۔ 2014 مہلک ترین سال رہا جس میں 76 ہزار افراد شامی ہلاک ہوئے، 48 لاکھ افراد ان علاقوں میں رہتے ہیں جن علاقوں کو اقوام متحدہ نے رسائی نہایت مشکل ہے۔ 2013 کے مقابلے میں 2014 میں ان بچوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے جن کو امداد کی ضرورت ہے اور ان بچوں کی کل تعداد 56 لاکھ ہو گئی ہے۔ 2013 میں شام میں عام شہریوں اور ہمسایہ ممالک میں مہاجرین کی مدد کے لیے درکار رقم کا 71 فیصد موصول ہوا جبکہ 2014 میں صرف 57 فیصد۔ بدھ کو 100 سے زیادہ امدادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر مشتمل گروپ نے سیٹیلائٹ فوٹوز شائع کی ہیں جس میں شام میں مارچ 2011 سے لے کر 2014 تک 83 فیصد روشنیوں میں کمی آئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 446956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش