0
Thursday 7 May 2009 14:53

بان کی مون فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی حمایت کر رہے ہیں: محمد عوض

بان کی مون فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی حمایت کر رہے ہیں: محمد عوض
فلسطینی کابینہ کے سیکرٹری جنرل محمد عوض نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی طرف سے غزہ کی جنگ میں اسرائیلی مظالم کی حمایت پر شدید تنقید کی ہے۔ عالمی ادارے کے تفتیش کاروں نے غزہ جنگ سے متعلق اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ غزہ میں یو این کے دفاتر پر حملے اسرائیل نے ارادتا کئے ہیں، اس لئے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ دوسری جانب عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنے ہی ادارے کی رپورٹ میں بیان کردہ سفارشات پر عمل درآمد کے بجائے اس کا فیصلہ اسرائیل پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ اس ضمن میں جو "ضروری محسوس" ہو، وہ کارروائی کرے۔ محمد عوض نے "العام الاخباریہ" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے کے نگران کے طور پر بان کی مون کی غیر جانبداری اب سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یو این سیکرٹری جنرل کو اسرائیلی کی جانب سے غزہ کی جنگ میں ڈھانے جانے والے مظالم اور جنگی جرائم کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے تھا مگر انہوں نے ایسا کرنے کے بحائے اپنا سارا وزن اسرائیل کے پلڑے میں ڈال دیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ فلسطینی رہنما نے خدشہ ظاہر کیا کہ عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کا موقف اسرائیلیوں کو فلسطینیوں کے خلاف مزید جنگی جرائم کے ارتکاب کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بان کی مون کا یہ نقطہ نظر، ان کے منصب کے شایان شان نہیں ہے اور اسے بہت ہی محتاط الفاظ میں "غیر اخلاقی" کہا جا سکتا ہے۔ محمد عوض نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ تین سو پچاس مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی غزہ کی پٹی پر اندھا دھند گولہ باری اور بمباری کے دوران صہیونی فوج نے بین الاقوامی طور پر ممنوعہ اسلحے کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا غزہ پر ایسے ممنوعہ اسلحے کے استعمال کے چھے سو کیسز ریکارڈ کئے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 4471
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش