0
Saturday 14 Mar 2015 19:36

بحرین اور سعودی عرب میں علما کی گرفتاری کو تکفیری فتووں اور فرقہ واریت کا نتیجہ ہے، نوری المالکی

بحرین اور سعودی عرب میں علما کی گرفتاری کو تکفیری فتووں اور فرقہ واریت کا نتیجہ ہے، نوری المالکی
اسلام ٹائمز۔ عراق کے نائب صدر نوری مالکی نے بغداد میں منعقدہ بحرین اور سرزمین حجاز میں مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کے زیرعنوان کانفرنس کے موقع پر کہا کہ دنیا کے سیاسی نظاموں اور حکومتوں کو معاشرے کے افراد کو الگ تھلگ اور دور کرنے کی روش ترک کر دینی چاہیے۔ انھوں نے بحرین کے شیعہ عالم دین شیخ علی سلمان اور سعودی عرب کے شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کی گرفتاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل اور پھانسی کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور دہشت گرد گروہ ایسے حالات سے لوگوں کے درمیان فتنہ پھیلانے کے لیے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں۔ نوری مالکی نے ان دونوں شیعہ علما کی گرفتاری کو تکفیری فتووں اور انتہا پسندی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات کا منفی نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔ شیخ باقر النمر سعودی عرب کے مشہور ترین سیاسی قیدی ہیں جنھیں حکومت کے خلاف بغاوت اور آشوب برپا کرنے اور نوجوانوں کو حکومت کے خلاف مظاہروں پر اکسانے جیسے بے بنیاد الزامات لگا کر پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ ادھر بحرین کی جمعیت اسلامی الوفاق کے سیکرٹری جنرل شیخ علی سلمان کو بھی عوام کے حقوق کا مطالبہ اور جمہوریت کی حمایت کرنے کی بنا پر اٹھائیس دسمبر کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 447434
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش