0
Thursday 23 Apr 2015 23:00

ریاض، نواز شریف کی شاہ سلمان سے ملاقات، یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال

ریاض، نواز شریف کی شاہ سلمان سے ملاقات، یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاض میں ون آن ون ملاقات کی، جس میں یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔  سعودی عرب سے اظہار یکجہتی کے لئے وزیراعظم نواز شریف ریاض پہنچے۔ ائیر پورٹ پر سعودی نائب فرمانروا شہزادہ محمد بن نائف السعود اور وزیر دفاع شہزادہ عبدل بن سلمان السعود نے استقبال کیا اور وزیراعظم نواز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس کے بعد وزیراعظم نواز شریف سعودی فرمانروا سے ملاقات کے لئے شاہی محل روانہ ہوئے۔ شاہی محل آمد پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے محل کے مرکزی دروازے پر وزیراعظم نواز شریف کا استقبال کیا۔ سعودی فرمانروا نے وزیراعظم پاکستان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ وزیراعظم نواز شریف اور شاہ سلمان کے درمیان ون آن ملاقات ہوئی، جس میں یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اس کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم نواز شریف جبکہ سعودی وفد کی قیادت شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی۔ وزیراعظم سے شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز نے بھی ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور مشرق وسطٰی کی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ نواز شریف سے سعودی نائب ولی عہد اور وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف نے بھی ملاقات کی۔ اس سے پہلے جہاز میں وزیراعظم کے زیر صدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں یمن کی صورتحال اور دورہ سعودی عرب کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔ اجلاس میں جنرل راحیل شریف، خواجہ آصف، طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ شریک تھے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سعودی عرب کا اہم دورہ مکمل کرنے کے بعد رات کو وطن واپس روانہ ہوگئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف جمعرات کو ایک روزہ دورے پر ریاض پہنچے، جہاں ان کی سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات ہوئی۔  سرکاری ذرائع کے مطابق شاہ سلمان سے شاہی محل میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے حالیہ بحران میں سعودی قیادت کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یمن کے معاملے پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق اقدامات کئے ہیں۔  وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے کے حوالے سے مشترکہ تجاویز کا بھی خیر مقدم کیا۔  اس سے قبل ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال سعودی وزیر داخلہ نائب ولی عہد نیاف السعود اور وزیر دفاع پرنس محمد بن سلمان السعود نے کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی سعودی عرب گئے ہیں۔  دوران سفر طیارے میں وزیراعظم نواز شریف نے ایک اہم اجلاس کی صدارت بھی کی، جس میں یمن کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کا فیصلہ گذشتہ روز یمن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلٰی سطحی اجلاس کے دوران کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سول اور عسکری قیادت کے اس مشترکہ دورے کا مقصد اس حوالے سے سعودی عرب کا اعتماد بحال کرنا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی سلامت و دفاع کے لئے کمر بستہ ہے۔ دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف سعودی قیادت سے یمن کشیدگی میں پاکستان کے تعاون اور دیگر امور پر بات چیت کریں گے۔  دو ماہ کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔  وزیراعظم پاکستان نے 3 مارچ کو کئے جانے والے اپنے گذشتہ سعودی دورے کے موقع پر دفاع میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا تھا۔  اس دورے میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے کئے جانے والی دفاعی تعاون کے عزم کو سعودی قیادت نے یمن میں حوثیوں کے خلاف بننے والے 10 خلیجی ممالک کے اتحاد میں شامل ہونے سے تصور کیا۔  جس کے بعد پانچ روز تک پارلیمنٹ میں جاری رہنے والے مشترکہ اجلاس کے بعد سعودی عرب کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا گیا اور حکومت پر مذکورہ معاملے میں غیر جانبدار رہنے پر زور دیا گیا۔  پاکستان کی جانب سے بعد ازاں یمن میں فوجی دستوں کو سعودی عرب نہ بھیجنے کے اعلان نے عرب رہنماوں کو ناراض کر دیا تھا۔  وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلٰی پنجاب اور اپنے بھائی شہباز شریف کی سربراہی میں ایک خصوصی وفد کو گذشتہ ہفتے سعودی عرب روانہ کیا تھا، تاکہ وہ سعودی قیادت کو پاکستانی موقف کے حوالے سے مطمئن کرسکیں۔  تاہم اب جبکہ سعودی عرب کی جانب سے یمن آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے، پاکستان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 456243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش