0
Monday 4 May 2015 20:59

دیامر حلقہ 3 داریل میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے فیصلے کا ضلعی ریٹرننگ افسر نے نوٹس لے لیا

دیامر حلقہ 3 داریل میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے فیصلے کا ضلعی ریٹرننگ افسر نے نوٹس لے لیا
اسلام ٹائمز۔ گلگت دیامر حلقہ 3 داریل میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے فیصلے کا ضلعی ریٹرننگ افسر مشتاق احمد نے نوٹس لے لیا اور خواتین کو ووٹ ڈالنے سے محروم رکھنے کے فیصلے سے اتفاق رکھنے پر حلقہ 3 کے تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر زمان، مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حیدر خان، پیپلز پارٹی کے امیدوار غفار خان، جمعیت علماء اسلام کے امیدوار رحمت خالق اور آزاد امیدوار شمس الرحمن کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے گئے۔ داریل حلقہ 3 کے مذکورہ پانچ امیدواروں نے جس دو نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کر لیا تھا اس کا پہلا نکتہ یہ ہے کہ داریل میں 12 ہزار خواتین ووٹ کاسٹ نہیں کریں گی۔ شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو حق رائے دہی سے محروم رکھنا الیکشن کمیشن کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ شوکاز نوٹس میں امیدواروں سے اس سوال کا جواب دینے کیلئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے کس قانون کے تحت خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کا فیصلہ کیا اور وہ کونسی وجہ ہے کہ خواتین ووٹ کاسٹ نہیں کریں گی۔ حلقہ 3 داریل کے ریٹرننگ افسر سمیع اللہ فاروق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کی ہدایت پر خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کا فیصلہ کرنے والے امیدواروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو حق رائے دہی سے روکنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی خواتین کے الگ پولنگ بوتھ قائم کریں گے اور وہاں خواتین عملہ تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے شک خواتین پڑھی لکھی نہ ہوں تو بھی ووٹ دینا ان کا حق ہے اور ہم انہیں یہ حق دلائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 457930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش