0
Saturday 11 Dec 2010 11:52

امریکی سفارت کاروں کے پاس جاسوسی کی ذمے داری بھی ہے،نیویارک ٹائمز

امریکی سفارت کاروں کے پاس جاسوسی کی ذمے داری بھی ہے،نیویارک ٹائمز
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکا نے دنیا بھر میں تعینات اپنے سفارت کاروں کو ان کی اصل ذمے داریوں کے علاوہ جاسوسی کی ذمے داری بھی سونپ رکھی ہے۔یہ انکشاف نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔اخبار کے مطابق اس بارے میں تفصیلات اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی خفیہ دستاویزات سے پتہ چلی ہیں جو وکی لیکس نے جاری کی ہیں،لیکن تاروں کی تاریخ اور مقامات سے متعلق تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔خفیہ تار سے پتہ چلتا ہے کہ سمندر پار امریکی افسروں سے کہا جاتا ہے کہ وہ جس ملک میں تعینات ہیں وہاں کی اہم شخصیات سے متعلق تمام اہم معلومات امریکا بھیجیں۔
جو معلومات مانگی جاتی ہیں،ان میں ان میں اہم شخصیات کے بزنس کارڈز،کریڈٹ کارڈ کھاتوں کے نمبر،سفر کی تفصیلات اور کام کے شیڈول سمیت ان کی ذات سے متعلق اہم معلومات بھی شامل ہیں۔امریکی سفارت کاروں سے یہ تفصیلات بھی مانگی جاتی ہیں کہ جہاں وہ تعینات ہیں وہاں کی فوجیں اور انٹیلی جنس ایجنسیز کون سا مواصلاتی نیٹ ورک استعمال کرتی ہیں۔ایک اور امریکی تار کا حوالہ دیا گیا ہے جس پر امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے دستخط بھی کیے تھے۔اس میں نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں تعینات امریکی اسٹاف کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ شمالی کوریا کے سفارت کاروں کی انگلیوں کے نشانات اور ذاتی زندگی سے متعلق معلومات بھیجیں۔
اخبار کے مطابق اقوام متحدہ میں جاسوسی نہ کرنے کے کئی معاہدے بھی ہیں،لیکن دو ہزار چار میں ایک برطانوی عہدیدار نے انکشاف کیا تھا کہ امریکا اور برطانیہ نے عراق پر حملے سے چند ہفتوں پہلے سیکرٹری جنرل کوفی عنان کی بھی جاسوسی کی تھی۔نیویارک ٹائمز نے یہ بھی لکھا ہے کہ ان خفیہ امریکی تاروں کے مطابق کہا گیا ہے کہ امریکا انٹیلی جنس افسروں کو سفارت کاروں کے روپ میں تعینات کرتا ہے اور یہ معمول ہے،لیکن ہر سفارت کار جاسوس نہیں ہوتا۔

خبر کا کوڈ : 46531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش