0
Monday 11 May 2009 09:47

سیکیورٹی فورسز آپریشن نہیں جہاد کر رہی ہیں،علماء و مشائخ اہلسنت کا اعلامیہ

سیکیورٹی فورسز آپریشن نہیں جہاد کر رہی ہیں،علماء و مشائخ اہلسنت کا اعلامیہ
 راولپنڈی : اہل سنت سے تعلق رکھنے والی جماعتوں اور تنظیموں کے 44 سے زائد جید علماء کرام نے سوات، مالاکنڈ، دیر اور بونیر میں فوجی آپریشن کو جہاد قرار دے کر حکومت اور پاک فوج کے موٴقف کی حمایت اور تائید کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ صوفی محمد آئین و سنت کے باغی ہیں، انہیں بغاوت کی سزا دی جائے، شریعت میں خود کش حملے اور نعشوں کو درختوں سے لٹکانا غیر اسلامی اقدام ہے، طالبان امریکی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے عالمی سطح پر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں، ضرورت پڑنے پر علماء و مشائخ بھی پاک فوج کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے سرپرست پیر سیّد حسین الدین شاہ، جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی ناظم سیّد ریاض حسین شاہ،مرکزی جمعیت علماء پاکستان کے صدر ایم این اے صاحبزادہ فضل کریم، سنی تحریک کے علامہ حیدر علوی، شباب اسلامی پاکستان کے رہنما محمد حنیف قریشی، صاحبزادہ انعام الحق شاہ، مولانا سردار احمد حسین سعیدی اور دیگر جید علماء کرام نے اتوار کو تنظیم علماء ضیاء العلوم میں استحکام پاکستان کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔ کنونشن میں متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ پیر سیّد حسین الدین شاہ نے کہا کہ شریعت محمدی کی نظر میں باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنا حرام ہے۔ جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ مفکر اسلام علامہ سیّد ریاض حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرامن لوگوں کے حقوق کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جو بندوق کے زور پر مطالبات کرے تو ان کو فوراً تسلیم کر لیا جائے مگر امن پسند محب وطن لوگوں کے حقوق کا کھلا استحصال کیا جائے۔ مرکزی جمعیت علماء پاکستان کے صدر رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حاجی فضل کریم نے کہا کہ آخر ہم کب تک مصلحت کشی کی سیاست پر عمل پیرا رہیں گے۔ اب وقت کا تقاضا ہے کہ چند جرأت مندانہ دو ٹوک فیصلے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز اور افواج پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والے اور سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے والے باغی ہیں اور باغیوں کے خلاف آپریشن کرنا جائز ہی نہیں بلکہ حکومت وقت پر لازم ہے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شباب اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مفتی محمد حنیف قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ صوفی محمد اور اس کے پیروکار غیروں سے امداد لے کر ان کے اشاروں پر پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 4667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش