اسلام ٹائمز۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی را (RAW) کے سابق ڈائرکٹر اے ایس دلت کی کتاب نے سرینگر سے نئی دہلی تک جو ہلچل مچائی ہے وہ سلسلہ جاری ہے جب کہ کتاب میں آگرہ مذاکرات ناکام ہونے کی بنیادی وجہ ایڈوانی کی طرف سے داﺅد ابراہیم کی بھارت کو سونپنے کا مطالبہ بتایا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اے ایس دلت نے اپنی کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ میں نے لکھا ہے خود انداز کریں کہ ان کی باتوں کا کیا مطلب ہے۔ آگرہ مذاکرات کا ناکامی پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہائی کمشنر قاضی صاحب مجھ سے ملے تھے اور انہوں نے مجھے بتایا کہ ایڈوانی صاحب نے مشرف سے داﺅد ابراہیم بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے باعث مشرف مایوسی نظر آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی طرف سے واجپائی پر مختلف معاملات پر کافی زیادہ دباﺅ ڈالا گیا تھا اور اس طرح کشمیر اور دوسرے معاملات پر سمجھوتہ ہوتے ہوتے رہ گیا اور مشرف ناراض ہو کر چلے گئے۔