0
Wednesday 22 Jul 2015 09:07

پیپلز پارٹی کا دبئی اجلاس، سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کا فیصلہ

پیپلز پارٹی کا دبئی اجلاس، سندھ کابینہ میں تبدیلیوں کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی طرف سے دبئی میں پارٹی کے حوالے سے طلب کیے گئے اجلاس میں سندھ کابینہ میں ردو بدل کا معاملہ زیر غور آیا تو وہاں موجود مرکزی رہنمائوں نے تجویز دی کہ کابینہ میں تبدیلی مرحلہ وار کی جائے، اگر کابینہ میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کی گئیں تو صوبائی وزراء پر کرپشن کے الزامات کے سچ ہونے کو تقویت ملے گی۔ اجلاس کے متعدد سیشن ہوئے تاہم اجلاس میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سندھ میں نئی ٹیم لانے کا عندیہ دے دیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ میں ردوبدل کے ساتھ ساتھ اہم اداروں کے سربراہوں کی تبدیلی کو پارٹی کی ساکھ بچانے کے لئے ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔ دبئی اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر امین فہیم، صوبائی وزیر شرجیل میمن، مکیش چاولہ، وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ سندھ کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کابینہ میں تبدیلی کے لئے نئے ناموں پر غور بھی کیا گیا، اس کے علاوہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے بعد کی صورتحال اور الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر عبوری انتخابی فہرستوں کے اجراء، گورنر سندھ عشرت العباد کے پیپلزپارٹی سے ورکنگ ریلیشن پر بات ہوئی اور سندھ میں 80 سے زائد دیہات کے زیر آب آنے پر بلاول بھٹو نے فوری اقدامات کرنے کی وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو ہدایت کی۔

بلاول بھٹو نے کہا سندھ کے محکموں میں مبینہ بے قاعدگیوں پر اعلیٰ افسران خودکو بچا کر سارا ملبہ حکومت پر ڈال کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں، اس صورتحال کو تبدیل کرتے ہوئے سب پر ہاتھ ڈالا جائے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے وفاق کی طرف سے بجلی کی مد میں 173 ارب روپے سندھ کے ذمہ نکالنے بارے تفصیلی بریفنگ دی اور آصف علی زرداری کی ہدایت پر وزیراعظم نواز شریف سے بجلی کے بقایاجات کے حوالے سے ملاقات، وفاقی وزیر پانی و بجلی سے اس معاملے پر بات کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ نیشنل فنانس کمیشن کا اجلاس نہ ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تاہم اجلاس میں کسی بھی عہدیدار نے چیئرمین یا شریک چیئرمین کی وطن واپسی کا شیڈول نہیں پوچھا۔
خبر کا کوڈ : 475156
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش