0
Sunday 9 Aug 2015 22:43

سراج الحق عمران خان کی حمایت کرکے ان کے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، قاری عثمان

سراج الحق عمران خان کی حمایت کرکے ان کے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، قاری عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ دینی مدارس کی کردار کشی بند کی جائے۔ دینی مدارس دہشت گردی کے نہیں خیر کے مراکز ہیں۔ سراج الحق عمران خان کی حمایت کر کے ان کے گناہوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مغربی تہذیب کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمرہ ادائیگی سے واپسی پر اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قاری امین الدین ہزاروی، قاضی امین الحق آزاد، محمد الیاس اور دیگر موجود تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ حکومت دینی مدارس کی کردار کشی سے باز رہے۔ ملک بھر میں موجود ہزاروں دینی مدارس نہ صرف قانون اور آئین کو تسلیم کرتے ہیں بلکہ تمام تر قانونی تقاضوں کے مطابق اشاعت دین میں مصروف ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت جان بوجھ کر دینی مدارس کے روشن کردار کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کی تعلیم کے مراکز کا تعلق دہشت گردی سے جوڑنا انصاف کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یک طرفہ فیصلوں کے بجائے دینی مدارس کی تنظیمات سے مذاکرات اور مشاورات سے طریقہ کار طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے نے جس قدر ملک کو نقصان پہنچایا ہے اس کا ازالہ ممکن نہیں لیکن اب بھی قوم سے معافی مانگنے کے بجائے وہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق عمران خان کی مغرب نواز پالیسیوں اور قوم پر مغربی تہذیب کو مسلط کرنے کے ایجنڈے کی مخالفت کے بجائے ان کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق اپنی حمایت کے ذریعہ عمران خان کے گناہوں پر پر دہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔ جمعیت علماء اسلام کسی صورت مغربی تہذیب کو مسلط نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق اپنی پوزیشن واضح کریں کہ وہ مغربی تہذیب کے علمبرداروں کے ساتھ ہیں یا کہ دینی و مشرقی اقدار کے محافظوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم عمران خان اور ان کے بیرونی ایجنڈے سے بخوبی واقف ہوچکی ہے۔ جماعت اسلامی کی قیادت ایک صوبے کے جزوی اقتدار کی خاطر اسلامی اقدار کو پامال کرنے والوں کی حمایت سے باز رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے اس کردار نے واضح کر دیا ہے کہ جماعت اسلامی ایک این جی او ہے اور این جی اوز ہی کے سہارے کے پی کے میں عمران خان حکومت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق اپنے قد سے بڑی بات نہ کریں۔ اپنے دائرہ میں رہیں۔ حادثاتی طور پر جماعت اسلامی کا امیر بن کر وہ صفحہ اول کے قومی لیڈر نہیں بن سکتے۔ ابھی وقت ان کی سنجیدہ سیاست کے طالبعلم کا ہے جب وہ سیاست کے میدان کے شہسوار بن جائیں تو پھر مولانا فضل الرحمن کی سیاست پر اعتراض کریں ورنہ آج کی غلطی انہیں اور ان کی جماعت کو مغربی تہذیب میں غرق کردے گی۔ انہیں پھونک پھونک کر اپنی جماعت کو مغربی کلچر کی چھاپ سے صاف کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 478884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش