0
Saturday 19 Sep 2015 09:50

بہادر بیٹے نے شہید ہو کر سر فخر سے بلند کر دیا، ڈاکٹر فیاض بخاری

بہادر بیٹے نے شہید ہو کر سر فخر سے بلند کر دیا، ڈاکٹر فیاض بخاری
اسلام ٹائمز۔ کیپٹن اسفند یار کی شہادت پر ان کے بہادر والد نے تعزیت وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ کہتے ہیں قوم کی امانت تھی قوم پر نچھاور کر دی۔ بہادر بیٹے نے شہید ہو کر سر فخر سے بلند کر دیا۔ کہتے ہیں جواں بیٹے کا لاشہ سامنے آجائے تو باپ کی کمر ٹوٹ جاتی ہے۔ لیکن کیپٹن اسفند یار کے بلند حوصلہ والد کو جب جواں اور شیر دل بیٹے کی شہادت کی اطلاع ملی تو آنکھوں سے آنسو چھلکے نہ چہرے پر غم کے سائے لہرائے۔ ہاتھوں میں کپکپاہٹ آئی نہ ہی آواز لڑکھڑائی۔ حوصلہ کھونے کے بجائے دوسروں کو حوصلہ دیتے رہے۔ بیٹے کی شہادت پر تعزیت وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ڈاکٹر فیاض بخاری نے کہا کہ موقع ملا تو وہ بھی بیٹے کی طرح وطن پر جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ فیاض بخاری نے صرف تین ہفتے پہلے اپنے دلارے بیٹے کے لئے رشتہ تلاش کیا تھا۔ کتنی خواہش ہوگی والد کو اپنے بیٹے کے سر پر سہرا سجانے اور اس کی چاند سی دلہن گھر لانے کی، لیکن جب آج کیپٹن اسفند یار شہادت کا تاج پہن کے دلہا بن کے گھر آیا تو اپنے والد کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 118 ویں لانگ کورس میں اعزازی شمشیر اور وار ٹیکٹکس میڈل جیتنے والے شہید کیپٹن اسفند یار کے جسد خاکی، کا آبائی شہر اٹک پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ ایسے میں شہید کیپٹن اسفند یار کے والد فیاض بخاری کے قابل فخر رویے نے پوری قوم کا دہشت گردی کے خاتمے کے عزم مضبوط تر کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 486293
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش