0
Wednesday 12 Jan 2011 23:45

پاکستان نے امریکا پر واضح کر دیا،افغان مصالحت کے بعد نئی گریٹ گیم قبول نہیں

پاکستان نے امریکا پر واضح کر دیا،افغان مصالحت کے بعد نئی گریٹ گیم قبول نہیں
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-پاکستان نے امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ خطے میں کوئی مزید گریٹ گیم برداشت نہیں کی جائے گی۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے تسلیم کیا ہے کہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں غیر ملکی مداخلت کے بارے میں پاکستانی تحفظات اور خدشات درست ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کیا جائے گا اور کوئی بُوٹ پاکستان نہیں آئے گا۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن کی پاکستانی سیاسی و فوجی قیادت سے ملاقاتوں کے بارے اعلیٰ سطح کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پہلی مرتبہ بہت کھل کر باتیں کی گئیں۔ 
ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان سمیت خطے میں پائیدار امن کے لیے عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دوطرفہ تحفظات کے ساتھ ساتھ باہمی معاملات کے حل پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر نے پاکستانی حکام کی بریفنگ کے بعد پاک افغان سرحدی علاقوں میں غیر ملکی مداخلت کے خدشات کو درست تسلیم کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر نے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا صرف فوجی حل نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر پر واضح کیا گیا کہ امریکا کی جانب سے الزام تراشی کا سلسلہ بند ہونا چاہئے جس پر امریکی نائب صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی نہیں کرے گا، الزام تراشی کی بجائے براہ راست رابطوں کو ترجیح دی جائے گی۔ان ملاقاتوں کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں تعمیر نو کے عمل میں باقاعدہ حصہ بننا چاہتا ہے اور افغان پولیس اور فوجیوں کی تربیت کرنے کو بھی تیار ہے۔ 
آج نیوز کے مطابق پاکستان نے امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ افغانستان میں مصالحتی عمل کے بعد کوئی نئی گریٹ گیم نہیں ہونی چاہیے۔ پاکستان نے امریکا کو افغان سرزمین پر بھارتی موجودگی اور پاکستان مخالف سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا۔ امریکا نے پاکستانی موٴقف اور خدشات کو تسلیم کیا ہے۔ اسلام آباد میں پاک امریکا قیادت کے درمیان مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات اور افغان مسئلہ کے دیرپا پرامن حل کے امور پر بات چیت کی گئی۔ 
وزیراعظم گیلانی اور امریکی نائب صدر بائیڈن کے درمیان ایک گھنٹہ سے زائد ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی۔ مذاکرات میں شریک انتہائی ذمہ دار حکام نے آج نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم نے امریکی نائب صدر کو افغان سرزمین سے پاکستان میں شرپسندوں کو فنڈز، اسلحہ اور وسائل کی فراہمی کے شواہد پیش کئے۔ حکام کے مطابق امریکی نائب صدر نے افغانستان میں بھارتی مداخلت سے متعلق پاکستانی موٴقف کو جائز قرار دیا۔ حکام کے مطابق امریکی نائب صدر نے یقین دہانی کرائی کہ امریکی افواج پاکستانی سرزمین پر کوئی کارروائی نہیں کریں گی۔ امریکی نائب صدر نے پاکستان کے اس موٴقف سے بھی اتفاق کیا کہ سماجی و معاشی ترقیاتی منصوبوں کے بغیر افغان مسئلہ کے حل کے لئے کوئی بھی سیاسی یا فوجی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔ حکام کے مطابق یہ بھی طے پایا کہ افغان مصالحتی عمل کے سلسلہ میں رواں ماہ سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر کابل کا دورہ کریں گے جبکہ پاک افغان امریکا سہ فریقی اجلاس آئندہ ماہ واشنگٹن میں ہو گا۔
ادھر وزیراعظم گیلانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی نائب صدر کا کہنا ہے کہ امریکا اسلام دشمن نہیں اور مضبوط پاکستان خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے، جوبائیڈن نے تسلیم کیا ہے کہ امریکا نے ماضی میں پاکستان کو تنہا چھوڑا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔مشترکہ پریس کانفرنس میں جوبائیڈن کا بیان وضاحتوں کا پلندہ نظر آیا، ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے بارے میں پاکستانی میڈیا غلط فہمیوں کا شکار نظر آتا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ امریکا پاکستان پر بھارت کو فوقیت دیتا ہے اور پاکستان کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے۔ 
جوبائیڈن نے سلمان تاثیر کے قتل پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نہیں، انتہا پسند اپنے مفادات کے لئے پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القاعدہ نے پاکستان کے دور دراز قبائلی علاقوں میں پناہ لے رکھی ہے یہ دہشت گرد نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا اور دنیا بھر کے لئے خطرہ ہیں۔ جوبائیڈن نے تسلیم کیا کہ امریکا نے ماضی میں پاکستان کو تنہا چھوڑا، لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔ مذاکرات اور پاکستان کی سویلین و فوجی امداد کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 
انہوں نے پاکستان کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم ترین اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی پاکستان اور اسلام کے دشمن نہیں بلکہ امریکا میں اسلام کے پیرو کاروں کو مکمل عزت اور مقام حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر اوبامہ اسی سال کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے انہوں نے وزیراعظم گیلانی کو اپنے گھر اور دفتر کے دورے کی دعوت بھی دی۔ وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ امریکا کو پاکستان کا اچھا دوست سمجھتے ہیں جوبائیڈن سے ملاقات مفید اور سود مند رہی۔
خبر کا کوڈ : 50254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش