0
Saturday 23 Jan 2016 10:12
مودی اور نواز شریف کے درمیان رابطے اور بات چیت محض اتفاق نہیں

ایران نے اتفاق کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنیکا راستہ اختیار نہیں کریگا،جان کیری

ایران نے اتفاق کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنیکا راستہ اختیار نہیں کریگا،جان کیری
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے ڈیووس میں عالمی اقتصادی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان بھارت تعلقات کی بہتری کیلئے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ پاکستان بھارت وزرائے اعظم کے درمیان رابطے محض اتفاق نہیں، ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکدیا ہے، ورنہ وہ چند ماہ میں ایٹمی ہتھیار بنانے کے قابل ہوسکتا تھا۔ کرپشن عالمی مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے سالانہ اڑھائی کھرب ڈالر ضائع ہوجاتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے ہم دونوں ملکوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، بھارتی وزیراعظم مودی اور پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے درمیان رابطے اور بات چیت محض اتفاق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ایران کو روک سکتا، اسلئے ہم نے پابندیوں کا راستہ اختیار کیا، مگر بعد میں عالمی برادری کے ذریعے رابطوں سے اس کی راہ ہموار کی گئی۔ دو سال قبل جب باقاعدہ بات چیت شروع ہوئی تو ایران چند سال میں 19 ہزار سے زائد سنٹری فیوج تیار کرچکا تھا، چند ماہ میں وہ بھاری پانی کا ری ایکٹر بنا لیتا، جس سے وہ ہتھیار بنانے کے قابل پلوٹونیم بھی حاصل کرسکتا۔ ماہرین نے ہمیں بتایا کہ ایران دو ماہ میں ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے، لیکن آج ہم نے ایران کو اس راستے پر چلنے سے روک دیا ہے۔ اس کا پلوٹونیم حاصل کرنے کا راستہ بند ہوچکا ہے۔ یورینیم کے ذخائر میں بھی بڑے پیمانے پر کمی کی گئی ہے۔ اس کی افزودگی کی صلاحیت بھی کم ہوگئی ہے، اب اسے ایٹم بم بنانے کیلئے ایک سے دس سال کا عرصہ درکارہوگا۔

جان کیری کا مزید کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے 130 انسپکٹر 24 گھنٹے اس پر نظر رکھیں گے۔ جب بات چیت شروع ہوئی تو یہ ادارہ ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دے سکتا تھا، اسلئے پابندیوں کا راستہ اختیار کرنا پڑا، لیکن آج آئی اے ای اے شفاف اور قابل تصدیق اقدامات کرچکا ہے۔ ایرانی ماہرین نے خود اپنی اس صلاحیت کو تقریباً دفن کر دیا ہے، جہاں سے وہ ایٹمی اسلحہ حاصل کرسکتے تھے، اس کی بعض تنصیبات پر دس سال، بعض پر پندرہ سال، بعض پر بیس سال اور بعض پر پچیس سال تک نظر رکھی جائے گی۔ ایران نے اتفاق کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کا راستہ اختیار نہیں کریگا۔ کرپشن ایک عالمی مسئلہ ہے، جن ملکوں میں حکومتیں کمزور اور کرپٹ ہوں، وہاں انتہا پسند سوچ، لالچ، اختیارات کے حصول کی جنگ اور فرقہ واریت پھیلتی ہے۔ امریکہ اس حوالے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، تاکہ وہاں احتساب کے نظام کو موثر بنایا جاسکے۔ شام میں صدر اسد لوگوں کے قانونی حقوق نہیں دے رہا، جس کی وجہ سے وہ روزگار اور تعلیم کیلئے سڑکوں پر آچکے ہیں اور جب ان کے والدین پریشان ہوئے تو ان پر مظالم کا سلسلہ شروع کر دیا گیا اور انہیں بندوق اور گولی کے ذریعے خاموش کرانے کی کوشش کی گئی۔ بشارالاسد اپنے لوگوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ اس نے انسانی تباہی کے ممنوعہ ہتھیار اور کیمیائی گیس بھی حاصل کرلی ہے، لیبیا اور یمن میں موثر حکومت نہ ہونے کے باعث علاقائی تصادم بڑھ رہا ہے، کرپشن کیوجہ سے سب سے زیادہ نوجوان متاثر ہو رہے ہیں، جو تعلیم اور روزگار چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 514738
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش