0
Monday 18 May 2009 11:00

پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو انتہا پسندوں کے کنٹرول میں جانے سے روکنے کے لئے تمام آپشنز پر غور کریں گے، اوباما

پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو انتہا پسندوں کے کنٹرول میں جانے سے روکنے کے لئے تمام آپشنز پر غور کریں گے، اوباما
واشنگٹن : امریکی صدر بارک حسین اوباما نے کہا ہے کہ پاک فوج شدت پسندوں کو ایٹمی ہتھیاروں پر قبضے سے باز رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ ہیں تاہم امریکی فوج کے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو انتہا پسندوں کے کنٹرول میں جانے سے روکنے کے لئے  تمام آپشنز پر غور کریں گے، پاکستان کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہئے،پاکستان کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکی میگزین نیوز ویک کو انٹرویو میں اوباما نے کہا کہ امریکا ایک اتحادی کی حیثیت سے پاکستان کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ اگر پاکستان غیر مستحکم ہوتا ہے اور نیو کلیر ہتھیاروں کے شدت پسندوں کے ہاتھوں قبضے کا خطرہ ہوتا ہے تو میں بطور کمانڈر انچیف، پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں کے تحفظ کے لئے تمام آپشن پر غور کر سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سے متعلق مفروضوں میں نہیں پڑنا چاہتا لیکن کچھ اور کہنے کے بجائے ہم پر اعتماد ہیں کہ پاکستان کے نیو کلیئر ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور پاک فوج شدت پسندوں کو ایٹمی ہتھیاروں پر قبضے سے باز رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔بطور پارٹنر پاکستان کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ایک حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران پاکستانی فوج کی سوچ میں یہ تبدیلی آئی ہے کہ انتہا پسندوں سے درپیش خطرہ، بھارت سے لاحق خطرے کی نسبت زیادہ سنگین اور فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ افغانستان میں سترہ ہزار اضافی فوجی بھیجنے کے سوال پر صدر اوباما کا کہنا تھا کہ محض فوجیوں کی تعداد بڑھانے سے کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی۔ یہ تجربہ سابق سوویت یونین اور برطانیہ کر چکے ہیں اور وہ اُن کے نقش قدم پر نہیں چلنا چاہتے۔ افغانستان میں استحکام کیلئے وسیع البنیاد کوششوں کے تناظر میں امریکا اپنی فوجی کارروائی کا لائحہ عمل خود طے کرے گا۔

خبر کا کوڈ : 5192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش