0
Thursday 11 Feb 2016 13:31

سابق وزیرتعلیم اور پیپلز پارٹی کے رہنماء علی مدد شیر کی گرفتاری کیلئے نیب کے چھاپے

سابق وزیرتعلیم اور پیپلز پارٹی کے رہنماء علی مدد شیر کی گرفتاری کیلئے نیب کے چھاپے
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیرتعلیم گلگت بلتستان علی مدد شیر نیب کی جانب سے تحقیقات کے اعلان کے بعد رپوش ہوگئے، ذرائع کے مطابق نیب کے اہلکار سابق وزیر کی گرفتاری کے لیے ضلع غذر پہنچ گئے ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے، اہلکاروں نے ملزم کی گرفتاری میں ناکامی کے بعد خاندانی ذرائع سے بھی معلومات حاصل کی، تاہم موصوف نامعلوم مقام پر روپوش ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب پی پی پی کی قیادت نے بھی علی مدد شیر سے پورا دن رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے، مگر ان کے تمام رابطہ نمبرز بند ہیں۔ نیب اہلکاروں نے علی مدد شیر کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیرتعلیم وزیر بننے سے قبل پرویز مشرف دور میں ضلع کونسل کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، اس سے قبل وہ اپنے آبائی گاﺅں میں ایک میڈیکل سٹور چلاتے تھے۔ ضلع کونسل کے چیئرمین بننے کے پانچ سال بعد انہوں نے قانون سازاسمبلی کا الیکشن لڑا۔ کامیاب ہونے کے بعد سابق وزیراعلٰی سے قریبی مراسم رکھنے کی بنیاد پر وزیرتعلیم بنے کے بعد انہیں وزیرقانون کا اضافی قلمدان بھی سونپ دیا گیا۔ موصوف کو وزیراعلٰی کی کیچن کابینہ کا وزیر بھی سمجھا جارہا تھا۔

گزشتہ پانچ سالوں میں علی مدد شیر کے خلاف کرپشن کے تواتر سے الزامات لگتے رہے اور تین سے چار لاکھ روپے کے عوض محکمہ تعلیم میں نوکریاں فروخت کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے اہلکاروں نے وزیرتعلیم بننے سے قبل علی مدد شیر کے اثاثہ جات کی تفصیلات معلوم کی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ڈی وی ایم ( حیوانات کی ڈگری ) لینے والا شخص جو 15 سال پہلے تک ایک معمولی میڈیکل سٹور کا مالک تھا آج کروڑوں کی جائیدا د کا مالک کیسے بن بیٹھا ہے۔ جبکہ ضلع کونسل کے چیئرمین بننے سے قبل موصوف کے پاس موٹر سائیکل تک نہیں تھی، آج درجنوں گاڑیاں کہاں سے آگئی ہیں؟ اسی طرح گاہکوچ شہر میں عالی شان بنگلہ سمیت مختلف مقامات پر اراضیوں کی خریداری کس رقم سے کئی گئی۔ ذرائع کے مطابق علی مدد شیر کے ماتحت ادارہ محکمہ تعلیم میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 13 سو نوکریاں تین سے چار لاکھ میں فروخت کی گئی، جس کی مجموعی مالیت 50 کروڑ سے زائد بنتی ہے، اس رقم کا کتنا حصہ سابق وزیراعلٰی اور وزیر تعلیم کو ملا اور اس رقم سے کہاں کہاں جائیدادیں بنائی گئی اس کی تحقیقات جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 519933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش