0
Friday 4 Feb 2011 16:42

ریمنڈ ڈیوس نے اپنے دفاع میں حد سے تجاوز کیا،تحقیقاتی رپورٹ، عدالت میں ڈیوس کا ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست دائر

ریمنڈ ڈیوس نے اپنے دفاع میں حد سے تجاوز کیا،تحقیقاتی رپورٹ، عدالت میں ڈیوس کا ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست دائر
 لاہور:اسلام ٹائمز-لاہور میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں دو افراد کے قتل کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پنجاب حکومت کو پیش کر دی گئی۔ حکومتی ذرائع نے جیو نیوز کے نمائندے عرفان نذیر کو بتایا کہ رپورٹ کے مطابق ریمنڈ ڈیوس نے بظاہر اپنے دفاع میں فائرنگ کی، لیکن اس کا یہ اقدام حدود سے تجاوز لگتا ہے۔ امریکی قونصلیٹ نے عباد الرحمان کو روند کر ہلاک کرنے والی گاڑی اور ڈرائیور کے بارے میں ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتولین کے کوائف اور عینی شاہدین کے بیانات کا تقابلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں تمام خط و کتابت وزارت خارجہ کے ذریعے کرنا پڑتی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم میں سی سی پی او اسلم ترین ایس ایس پی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید اور ایس پی سول لائنز شامل ہیں۔
ریمنڈ نے دفاع میں فائر نہیں کیا، تحقیقاتی رپورٹ
اے آر وائی نیوز کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی قونصلیٹ کے اہلکار ریمنڈ ڈیوس نے اپنے دفاع میں گولیاں نہیں چلائیں اور وہ سفارتکار بھی نہیں تھا اور اس کے دورے کی سیکیورٹی اداروں کو اطلاع نہیں تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی مدد کے لیے آنے والے افراد اور گاڑی بھی تاحال پولیس کے حوالے نہیں کی گئی اور امریکن قونصل خانہ اس تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہا جبکہ پنجاب حکومت امریکن قونصلیٹ کو اس بارے کئی خطوط لکھ چکی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں بیس کے قریب گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں جس میں تمام صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔
لاہور کے علاقے مزنگ چونگي ميں دو افراد کے قتل کے ملزم ريمنڈ ڈيوس کا ريکارڈ عدالت ميں جمع کرانے کے ليے ہائيکورٹ ميں درخواست دائر کر دي گئي ہے۔
ادھر لاہور کے علاقے مزنگ چونگي ميں دو افراد کے قتل کے ملزم ريمنڈ ڈيوس کا ريکارڈ عدالت نے طلب کر لیا ہے۔ عدالت ميں درخواست مقامي وکيل ران علم الدين غازي کي جانب سے دائر کي گئي ہے۔ درخواست ميں وزارت داخلہ، وزرات خارجہ اور پوليس کو فريق بنايا گيا ہے۔ درخواستگزار کا کہنا تھا کہ ملزم کو دو افراد کے قتل ميں گرفتار کيا گيا ہے مگر اس سے ملنے والے اسلحے کو عدالت ميں نہيں جمع کرايا گيا۔ درخواستگزار کے مطابق وزارت داخلہ نے ملزم کا پاسپورٹ اور اسکے ديگر کاغزات اپنے قبضے ميں لے ليے ہيں جنہیں ابھي تک منظر عام پر نہيں لايا گيا۔ اس ليے خدشہ ہے کہ ان کاغذات کو تبديل کيا جا سکتا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کي کہ تمام کاغذات اور ملنے والا اسلحہ عدالت ميں جمع کرايا جائے۔
خبر کا کوڈ : 53255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش