0
Friday 22 Jul 2016 15:38

آمریت کی گود میں پلنے والے نواز شریف نے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگایا، خورشید شاہ

آمریت کی گود میں پلنے والے نواز شریف نے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگایا، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو ملک میں روشناس کرانے میں پیپلز پارٹی کا کردار ہے، جبکہ نواز شریف تو آمریت کی گود میں پلے اور جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگایا۔ سندھ کے ضلع ماتلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کو پیپلز پارٹی نے روشناس کرایا، ذوالفقار علی بھٹو نے مزدور طبقے کو اہمیت دی، جبکہ بھٹو نے ہی ذات پات کی سیاست کو ختم کرکے عوامی سیاست کو عروج دوام بخشا، اس لئے پنجاب کے عوام نے انہیں اپنے کاندھوں پر بٹھایا، لیکن پھر ضیاالحق جیسے ڈکٹیٹروں نے اس ملک کی سیاست کا رخ تبدیل کرکے بھائی کو بھائی سے لڑوایا، عوام کو برادریوں میں تقسیم کر دیا اور جس دور میں نواز شریف نے دیکھا کہ بے نظیر بھٹو تو ہر صوبے پر راج کر رہی ہیں، تو اس وقت انہوں نے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگا دیا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت نواز شریف نے غلط سوچ کے باعث یہ نعرہ لگایا، اور پھر سیاست میں آنے کیلئے آمریت کی گود میں پلے بڑھے، اب نواز شریف نے اپنے نعرے کو وفاق کی سیاست کے نعرے سے بدل لیا ہے، لیکن اب دیکھنا ہے کہ وفاق کی سیاست کا نعرہ تو آیا ہے، اس پر عمل کتنا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی حفاظت سیاسی ورکر ہی کر سکتا ہے، پیپلز پارٹی نے ہی صوبائی مختاری دی، کئی سالوں سے نہ حل ہونے والا این ایف سی ایوارڈ کا معاملہ بھی ہم نے حل کیا، ہم نے جیلوں کے راستے بند کئے، جبکہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد بھی ہم سب کو ساتھ لے کر چلے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ پاکستان کا بانی صوبہ ہے، جس میں سب سے پہلے پاکستانی پرچم لہرایا گیا، اور یہی وہ صوبہ ہے جس نے وفاق پر کسی بھی آنے والی آنچ کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کا کردار ادا کیا، لیکن سب سے زیادہ ریونیو دینے والے اسی صوبے کو سب سے زیادہ نظر انداز کیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے عوام میں احساس محرومی پھیل گئی ہے کہ ان کے صوبوں کو صوبائی خود مختاری اور ان کا حصہ کیوں نہیں مل رہا، جبکہ دوسری جانب پنجاب کے ایک شہر میں اربوں روپے لگا دیئے جاتے ہیں، اور جنوبی پنجاب میں ایک پیسے کا فنڈ اس لئے نہیں لگایا جاتا کہ وہاں (ن) لیگ کی نمائندگی نہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اب عوام کے دلوں میں یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ لاہور میں لگنے والا پیسہ کہاں سے آرہا ہے اور حکمرانوں کو علم ہونا چاہئے کہ ایسی سوچ پاکستان کیلئے کتنی خطرناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار ملنا چاہئے، کسان جو پس رہے ہیں، ان کے بارے میں بھی وفاق کو سوچنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 554652
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش