0
Saturday 23 Jul 2016 19:34

فاٹا کو صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ، گرینڈ قبائلی جرگہ

فاٹا کو صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ، گرینڈ قبائلی جرگہ
اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحدی علاقے کے مکینوں پر مشتمل گرینڈ قبائلی جرگے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے متاثرین کی واپسی کو جلد ممکن بنایا جائے، جبکہ اسی جرگے میں فاٹا کی علیحدہ حیثیت برقرار رکھنے اور اسے صوبے کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ پشاور کے نشترہال میں گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب میں فاٹا کی مختلف ایجنسیوں کے قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ آپریشن کے متاثرین کی بحالی اور واپسی کے لئے مرکزی حکومت جلد اقدامات کرے۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ فوجی آپریشن سے متاثرہ علاقوں میں تعلیم کی ترقی کے لئے کالج اور یونیورسٹی قائم کی جائے۔ جرگے میں وزیرستان سمیت فاٹا کی تاجر برادری کے نقصانات کا ازالہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ قبائلی علاقوں کی آئینی حیثیت کے حوالے سے مقررین کا کہنا تھا کہ فاٹا الگ حیثیت رکھتا ہے، اس لئے اسے الگ صوبے کا درجہ دیا جائے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا میں فرد واحد کی حکمرانی ہے، پولیٹکل ایجنٹ کے اختیارات کو محدود کیا جائے۔ یاد رہے کہ فوج کی جانب سے آپریشن ضرب عضب کے آغاز پر شمالی وزیرستان سے 90 ہزار 7 سو 50 خاندانوں نے نقل مکانی کی تھی۔ جولائی 2014 میں نقل مکانی کرنے والے 9 لاکھ 92 ہزار 6 سو 49 افراد کی رجسٹریشن کی گئی تھی، جبکہ ان کے لئے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں عارضی کیمپ قائم کیے گئے تھے۔ خیال رہے کہ نقل مکانی کرنے والے ان خاندانوں کی واپسی اپریل 2015 میں شروع ہوئی تھی لیکن تاحال ان کی واپسی مکمل نہیں ہوسکی ہے۔ جس کی وجہ سے ان افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ وزیرستان واپس جانے والے افراد بھی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 554914
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش