0
Wednesday 24 Aug 2016 15:53

فاٹا اصلاحات میں مطالبات شامل نہ ہوئے تو احتجاج ہوگا، سیاسی اتحاد

فاٹا اصلاحات میں مطالبات شامل نہ ہوئے تو احتجاج ہوگا، سیاسی اتحاد
اسلام ٹائمز۔ فاٹا سیاسی اتحاد کے صدر نثار مہمند نے کہا ہے کہ ایف سی آر میں مرکزی حکومت کی جانب سے ہونیوالی اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے اور اگر فاٹا کے عوام کے تین بڑے مطالبات ان اصلاحات میں شامل نہ کئے گئے تو پھر اس کیخلاف احتجاجی تحریک چلائی جائیگی۔ گزشتہ روز جہانزیب خان اور سینئر ایڈوکیٹ لطیف آفریدی کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام سالہاسال سے انگریزوں کے بنائے کالے قانون کے تحت زندگی کے شب و روز گزار رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ قبائلی عوام کو ان کے جائز حقوق دئے جائیں اور ایف سی آر قانون کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کی اکثریت تین مطالبات پیش کر چکی ہے۔ جن میں آرٹیکل 247 کا خاتمہ کرکے قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا، فاٹا میں مکمل طور پر 1973 کا آئین لاگو کرنا اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرکے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنانا سمیت دیگر شامل ہیں۔ اگر ان مطالبات کو ایف سی آر میں اصلاحات کرتے ہوئے نظر انداز کیا گیا تو اسے قبول نہیں کیا جائیگا بلکہ اسکے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جائیگی انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات پر غور کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ جس کی سفارشات آنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے حوالے سے انکے حقوق کے نعرے لگانے والے اختلافات چھوڑ کر ان کے ساتھ بیٹھ کر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 562889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش