0
Thursday 25 Aug 2016 18:16

ایم کیو ایم کو اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی پہلے بھی حاصل تھی اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گی، تاج حیدر

ایم کیو ایم کو اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی پہلے بھی حاصل تھی اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گی، تاج حیدر
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا رشتہ اسٹیبلشمنٹ سے اٹوٹ ہے، جمہوری طاقتوں کا راستہ بند کرنے کیلئے ایم کیو ایم کو اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی پہلے بھی حاصل تھی اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری کئے گئے بیان میں سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ میئر ڈپٹی میئر / چیئرمین / وائس چیئرمین کے انتخابات کے موقع پر رینجرز غائب تھی اور پولنگ اسٹیشنز کا تمام تر کنٹرول ایم کیو ایم کے حلف یافتہ سٹی وارڈنز کے پاس تھا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار، خواجہ اظہار، رابطہ کمیٹی کے اراکین دیگر غیر متعلقہ لوگوں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشن میں موجود تھے جو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر بھی پولنگ اسٹیشن سے غائب تھے اور پولنگ اسٹیشن مکمل طور پر ایم کیو ایم کے حلف یافتہ کارکنوں کے کنٹرول میں تھا۔ اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم کو اسٹیبلشمنٹ کی مکمل حمایت حاصل تھی اور ایم کیو ایم کو فری ہینڈ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں بیلٹ پیپرز پر مخصوص نشان لگے ہوئے تھے، کوڈ ورڈز تحریر تھے، ایسے ووٹ منسوخ کئے جانے چاہیئے تھے جو نہیں کئے گئے اور کاؤنٹ کیے گئے۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخاب میں اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں کھل کر دھاندلی کی گئی، جس کا نوٹس الیکشن کمیشن کو لینا چاہئے اور اس ضمن میں تحقیقات ہونی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 563153
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش