0
Saturday 5 Mar 2011 13:13

پاکستان سے کشمیر سمیت تمام معاملات پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، من موہن سنگھ

پاکستان سے کشمیر سمیت تمام معاملات پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، من موہن سنگھ
 جموں:اسلام ٹائمز- بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کو مذاکرات اور بامقصد بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے، ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات دوستانہ مذاکرات اور پائیدار و بامقصد بات چیت کے ذریعے حل ہوں۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق وہ ہفتہ کو جموں وکشمیر کے ایک روزہ دورے کے موقع پر شیر کشمیر یونیورسٹی برائے زرعی سائنسز کے تیسرے کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا خطہ اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آ جاتے، انہوں نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود ہم نے مذاکرات کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہم ان مذاکرات میں کھلے ذہن کے ساتھ شرکت کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں انتہا پسند گروپوں کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بمبئی میں ہونے والے واقعہ کو فراموش نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بمبئی حملوں دیتے رہیں گے کہ وہ اس خونریزی کا ارتکاب کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے پڑھے لکھے طبقے میں پاکستانی معاشرے اور سیاست سے ان انتہا پسند گروپوں کے اثرات ختم کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ ان گروپوں کیخلاف مضبوط اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائیں کیونکہ یہ پاکستان کے اپنے خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ نئی دہلی نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کو مقدم رکھا ہے، ہم جموں وکشمیر کے عوام کے لیے امن و سلامتی کے حوالے سے تمام ایشوز پر تبادلہ خیال کرنے کے خواہاں ہیں انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کی حکومت معاشرے کے تمام لوگوں کے لیے باعزت اور پائیدار حل چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کے ساتھ مسائل حل نہیں ہونگے تب تک ایک مکمل طور پر خوشحال برصغیر کے مقصد کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی وزیراعظم نے یونیورسٹی کنووکیشن سے خطاب کے دوران کہا کہ کشمیر کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے لیکن بھارتی آئین بہت لچکدار ہے اور اس میں تمام مسائل کے حل کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ کشمیریوں کو سیاسی، سماجی اور جذباتی شکایات ہیں اور ہم ان شکایات کا ازالہ کرنے کی سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 57566
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش