0
Sunday 6 Mar 2011 10:53

سعودی عرب میں احتجاج، مارچ اور دھرنا دینے پر پابندی، خلاف ورزی کرنیوالوں کے ساتھ سختی سے نبٹا جائے گا، وزارت داخلہ کا انتباہ

سعودی عرب میں احتجاج، مارچ اور دھرنا دینے پر پابندی، خلاف ورزی کرنیوالوں کے ساتھ سختی سے نبٹا جائے گا، وزارت داخلہ کا انتباہ
ریاض:اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں احتجاج، مارچ اور دھرنا دینے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت کے قواعد میں یہ سب غیرقانونی ہے کیونکہ یہ شرعی قوانین سے متصادم ہے اور سعودی روایات کے منافی ہے۔ بیان کے مطابق مملکت میں امن و امان کو خراب کرنے والے مظاہرین کو روکنے روکنے کیلئے تمام ذرائع استعمال کریں گے اور پولیس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے مظاہرین کے خلاف تمام ممکن اقدام کرنے کی مجاز ہے۔ سعودی نیوز چینل کے مطابق وزارت داخلہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ ملک میں امن وامان کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔ واضح رہے کہ مشرقی علاقے میں مظاہرے کے بعد وزارت داخلہ کی طرف سے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
آج نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مظاہروں اور احتجاجی مارچ پر پابندی لگا دی گئی۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق کسی قسم کی بدانتظامی اور انتشار سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ احتجاج اور مظاہروں پر پابندی رہے گی۔ یہ پابندی پہلے ہی کئی برس سے نافذ ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق مشرقی صوبے میں چھوٹے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ سعودی وزارت داخلہ نے بیان میں کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والوں سے انتہائی سختی سے نمٹا جائے گا۔
 واضح رہے کہ جمعہ کے روز سعودی عرب کے صوبہ الاحصاء میں اہل تشیع نے جلوس نکال کر شیعہ عالم دین شی‍خ توفیق العامر کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، شیخ توفیق العامر نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت ایک آئینی بادشاہت میں تبدیل ہونی چاہۓ۔ شیخ توفیق عامر کو اس سے قبل بھی شیعہ مذہب سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے لئے آزادیوں کے مطالبے کی وجہ سے متعدد مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 57815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش