اسلام ٹائمز۔ معروف صحافی حامد میر نے نجی چینل "زیم ٹی وی" کے ایک پروگرام میں جنرل راحیل شریف کے سعودی اتحادی فوج کے کمانڈر انچیف بننے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنرل راحیل شریف اس کولیشن کے کمانڈر انڈر چیف بنتے ہیں تو ان کی اپنی انفرادی طور پر تو کوئی حیثیت نہیں ہے، ان کی اہمیت تو آرمی چیف کی وجہ سے ہے، اگر وہ اس کولیشن کے کمانڈر انچیف بنتے ہیں تو ظاہر ہے پاکستان سے یہ توقع کی جائے گی کہ وہ اپنے ریٹائرڈ فوجی وہاں بھیجے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کی وجہ سے مڈل ایسٹ کی بھڑکی ہوئی آگ کے شعلے پاکستان میں آسکتے ہیں، جب کہ ہم تو پہلے ہی بہت مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں، ہمیں قوم کو فرقہ وارانہ آگ سے محفوظ رکھنا چاہیئے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایران اور سعودی عرب کو سی پیک میں شامل کرنا چاہیئے، تاکہ ان دونوں ممالک میں قربتیں بڑھ جائیں، اگر پاکستان سعودی اتحادی فوج میں شامل ہوتا ہے اور راحیل شریف اس کے کمانڈر انچیف بن جاتے ہیں تو ہم کئی سال پیچھے چلے جائیں گے اور جو ضیاء الحق نے نفرتیں پھیلائی تھی وہ دور واپس بھی آسکتا ہے۔