0
Tuesday 21 Feb 2017 22:29

بھارت و پاکستان کے درمیان دو طرفہ معاہدے کی مدت میں 5 سال کی توسیع

بھارت و پاکستان کے درمیان دو طرفہ معاہدے کی مدت میں 5 سال کی توسیع
اسلام ٹائمز۔ بھارت اور پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق حادثات کے خطرے کو کم سے کم کرنے سے متعلق دوطرفہ معاہدے کی مدت میں پانچ سال کی توسیع کردی۔ ادھر روس کے ہیلی کاپٹر تیار کرنے والے سرکاری ادارے کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) نے 2018ء تک بھارت کو فوجی ہیلی کاپٹرز کی فراہمی کے آغاز کا اعلان کردیا، جن کی اسمبلنگ اور تیاری بھارت میں ہی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق بھارت اور پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق حادثات کے خطرے کو کم سے کم کرنے سے متعلق دوطرفہ معاہدے کی مدت میں پانچ سال کی توسیع کردی۔ فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق حادثات کے خطرے کو کم کرنے سے متعلق معاہدے کے آرٹیکل آٹھ کے مطابق دونوں ممالک نے معاہدے کی مدت میں پانچ سال کی توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ معاہدے کی موجودہ معیاد بیس فروری2017ء تک تھی۔ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر 2007ء میں دستخط کئے گئے تھے جس کے مطابق دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں سے متعلق کسی بھی حادثے کی صورت میں اپنے متعلقہ دائرہ اختیار میں ایک دوسرے کو مطلع کریں گے۔

ادھر بھارت اور روس کے درمیان گذشتہ سال اکتوبر میں طے پانے والے معاہدے کے تحت ہندوستان میں بھارتی فوج کے لئے 2002ء کے اے دو سو چھبیس ٹی ہیلی کاپٹرز تیار کئے جائیں گے۔ دونوں ممالک توانائی اور دفاع کے میدان میں باہمی تعاون کے لئے رضامند ہیں، خیال رہے کہ بھارت اپنی فورسز کی جدت اور ایٹمی صنعت کی تعمیر جبکہ پابندیوں کا شکار روس نئی سرمایہ کاری اور نئی مارکیٹ کی تلاش میں ہے۔ جنوری میں عہدہ سنبھالنے والے روسی کمپنی کے سی ای او اینڈرے بو گنسی کے مطابق یہ مشترکہ منصوبہ اس وقت تکمیل کے مراحل میں ہے اور ترسیل کا باقاعدہ آغاز 2018ء سے شروع ہوگا، جبکہ ہیلی کاپٹرز کو فروخت کے بعد درکار سروس بھی بھارت ہی میں فراہم کی جائے گی۔ ابوظہبی میں بین الاقوامی دفاعی نمائش میں گفتگو کرتے ہوئے سی ای او کا کہنا تھا کہ دو سو میں سے ساٹھ ہیلی کاپٹرز بھارت پہنچائے جائیں گے جبکہ بقیہ ایک سو چالیس کو بھارت میں ہی تیار یا یکجا کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی جدید میڈیم ملٹی رول کی پیداوار شروع کرچکی ہے، جس کی چالیس اقساط رواں سال روس پہنچ جائیں گی۔ اینڈرے ہوگنسکی کے مطابق چین نے بھی ہیلی کاپٹرز کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جبکہ 2017ء کے دوران ہیلی کاپٹرز کی کل فروخت پندرہ فیصد بڑھ سکتی ہے جس کی وجہ سول ہیلی کاپٹرز کی مانگ میں ہونے والا اضافہ ہے۔ سی ای او کے مطابق وہ رواں سال دو سو بیس ہیلی کاپٹرز کی فروخت کی امید رکھتے ہیں، 2016ء میں فروخت ہونے والے ہیلی کاپٹرز کی تعداد ایک سو نوے تھی جن میں دو تہائی فوجی ہیلی کاپٹرز شامل تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سول ہیلی کاپٹرز کی مانگ میں مسلسل اضافہ سامنے آرہا ہے اور ہم اس کی تعداد میں اضافے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایران ہماری ایک اہم مارکیٹ ہے جہاں تیل اور گیس کے شعبے سے واضح ڈیمانڈ سامنے آتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 611710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش