0
Saturday 26 Mar 2011 12:43

سی آئی اے کے 331 ایجنٹوں کو ناپسندیدہ قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم، کسی کو واپس بلایا نہ پاکستان نے کوئی فہرست دی، امریکی ترجمان

سی آئی اے کے 331 ایجنٹوں کو ناپسندیدہ قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم، کسی کو واپس بلایا نہ پاکستان نے کوئی فہرست دی، امریکی ترجمان
کراچی:اسلام ٹائمز۔ ریمنڈ کی رہائی کے حوالے سے حکام نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے اداروں نے نہ صرف سی آئی اے کے تمام غیرقانونی کارندوں سے چھٹکارا حاصل کر لیا بلکہ 331 امریکی اہلکاروں کو بھی ناپسندیدہ قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے فہرست امریکہ کو دے دی۔ مقدمہ امریکی خواہش کے مطابق نہیں پاکستان کے مفادات کے مطابق حل کیا گیا۔ پاکستان نے کمزوری دکھائی نہ امریکہ کا دباﺅ قبول کیا۔ مقتولین کے ورثا کو دیت کی رقم امریکہ نے ہی ادا کی۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے جھوٹ خفت مٹانے کے لئے بولا۔ امریکہ سے یہ تسلیم کرا لیا گیا ہے کہ وہ پاکستانی اتھارٹیز کی اجازت کے بغیر کسی انٹیلی جنس اہلکار کو پاکستان میں تعینات نہیں کرے گا اور تعداد کو بھی کسی صورت نہیں بڑھایا جائے گا۔ اس معاہدہ کے تحت کراچی، ملتان، پشاور اور لاہور میں سی آئی اے کے غیرقانونی آپریشن جن کی تعداد 35 کے قریب بنتی ہے، ختم کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے پہلے ہی تیاری کر رہے تھے کہ کسی امریکی کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر دنیا کو امریکی دوستی کا اصل چہرہ دکھایا جائے۔ انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے اسٹریٹجک حوالے سے کیا مطالبات منوائے ہیں ان کے فوائد اور نتائج آنے والے دنوں میں قوم اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے گی۔
ادھر واشنگٹن میں امریکہ نے پاکستان میں اپنے اہلکار کم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان اطلاعات کو بےبنیاد قرار دیا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کیس کے بعد سے کسی امریکی اہلکار کو واپس بلایا گیا ہے۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کیس کے بعد امریکہ پاکستان میں سیکورٹی اقدامات سے بخوبی واقف ہے لیکن وہاں پر امریکی اہلکاروں کی تعداد میں کمی کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے ایجنڈے پر آگے بڑھنے کے لئے پاکستانی حکومت اور شہریوں کے ساتھ تعاون معمول پر لا رہا ہے، جس سے پاکستان میں اداروں کی تعمیر اور معاشی خوشحالی آئے گی۔ پاکستان کی جانب سے ناپسندیدہ اہلکاروں کی فہرست فراہم کرنے سے متعلق سوال پر بھی ترجمان نے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ پاکستان نے کوئی ایسی فہرست فراہم کی ہے، جس میں کسی اہلکار کو نکالنے کی بات کی گئی ہو۔
خبر کا کوڈ : 61493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش