0
Thursday 9 Mar 2017 19:49

ترقی یافتہ اقوام کی کامیابی کا راز انکے نظام تعلیم میں پوشیدہ ہے، محمد خان اچکزئی

ترقی یافتہ اقوام کی کامیابی کا راز انکے نظام تعلیم میں پوشیدہ ہے، محمد خان اچکزئی
اسلام ٹائمز۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دنیا بڑی تیزی سے کروٹیں بدل رہی ہے، جو نئی ترجیحات کا تعین اور اپنے اہداف حاصل کرنے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کا تقاضہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کی ترجیحات میں تعلیم سرفہرست ہے اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے نئی راہیں کھولی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف تربت کے پہلے کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ایم پی اے محمد اکبر آسکانی، ممبر الیکشن کمیشن آف پاکستان جسٹس شکیل بلوچ، وائس چانسلر شہید بینظیر یونیورسٹی کراچی ڈاکٹر اختر بلوچ، وائس چانسلر تربت یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر علی دوست بلوچ، سابق صوبائی وزیر سید احسان شاہ اور کمشنر مکران ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی کے علاوہ طلباء و طالبات اور والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر گورنر نے کہا کہ ان کے لئے یہ لمحہ باعث افتخار ہے کہ وہ آج تربت یونیورسٹی کے پہلے کامیاب کانووکیشن کے موقع پر ادارے کے اساتذہ اور طلباء کے درمیان موجود ہیں۔ گورنر نے کہا کہ ترقی یافتہ اقوام کی کامیابی کا راز ان کے نظام تعلیم میں پوشیدہ ہے اور ہمیں ترقی و خوشحالی کے خواب کی تعبیر حاصل کرنے کے لئے دنیا کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ تربت یونیورسٹی سی پیک کے آغاز پر علاقے میں سماجی و اقتصادی ترقی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرے گی اور انہیں یقین ہے کہ یونیورسٹی اپنے محل وقوع کے اعتبار سے صوبہ کے روشن مستقبل کو ممکن بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ آج کا دن خوش آئند ہے کیونکہ بلوچستان کی خواتین میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم وسائل کی کمی اور مواقعوں کا فقدان ان کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے یقین کا اظہار کیا کہ تربت یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباء اور بالخصوص طالبات اپنی صلاحیتوں کے مطابق حاصل کردہ علم اور تجربہ کو ملک و قوم کے بہترین مفاد میں بروئے کار لائیں گے۔ گورنر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جدید اور صنعتی معاشرے کی ضرورتوں اور تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے اپنے ذہنوں کو جدید تعلیم سے منور کریں۔ انہوں نے وائس چانسلر اور ان کی پوری ٹیم کی انتھک کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انکی بھرپور توجہ، محنت اور لگن سے پہلا کامیاب و تاریخی کانووکیشں نہ صرف طلباء کی زندگی میں بلکہ یہاں موجو والدین کے لئے بھی ایک یادگار ایونٹ رہے گا۔ قبل ازیں گورنر بلوچستان کو ڈسٹرکٹ پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ بعد ازاں گورنر نے تربت یونیورسٹی کے احاطے میں نئے اکیڈمک بلاک اور سائنس لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ آخر میں گورنر بلوچستان اور سابق وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات میں گولڈ میڈل اور اسناد تقسیم کیں۔

تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر سابق وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے تعلیم کا حصول ہی واحد ذریعہ ہے۔ ایک دور افتادہ علاقے میں نوجوانوں کے ذہنوں کو علم کی روشنی سے منور کرنا، معیاری تعلیم کی فراہمی اور اکیڈمک سیشن کی بروقت تکمیل یونیورسٹی آف تربت کے اساتذہ کی انتھک کاوشوں اور گرانقدر خدمات کا نتیجہ ہے جو کہ لائق تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ہم نے کتنے مشکل حالات میں اس تعلیمی ادارے کا آغاز کیا اور مخدوش حالات میں اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا جو ایک جرأت مندانہ اقدام ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم نے کئی طرح کے مشکل حالات کا سامنا کیا ہے یونیورسٹی کی تعلیمی کارکردگی اور علاقے میں صحیح ترقیاتی اقدامات کی تکمیل ہماری قربانیوں اور خدمات کا نتیجہ ہے، انہوں نے فارغ التحصیل طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے لئے مزید کوشش کریں اور اپنی صلاحیتوں کو ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے بروئے کار لائیں۔ سابق وزیراعلٰی نے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو لیپ ٹاب دینے کے لئے تین کروڑ روپے دینے کا اعلان بھی کیا۔
خبر کا کوڈ : 616652
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش