0
Sunday 9 Jul 2017 19:08

جدوجہد آزادی ہماری اجتماعی سوچ اور قومی نفسیات کا حصہ ہے، مشترکہ مزاحمتی قیادت

جدوجہد آزادی ہماری اجتماعی سوچ اور قومی نفسیات کا حصہ ہے، مشترکہ مزاحمتی قیادت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت نے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی اور اس کے دیگر ساتھیوں سمیت 2016ء انتفادہ کے دوران شہید کئے گئے ایک سو پچیس سے زائد افراد کو ان کی پہلی برسی پر قوم کی جانب سے عملاً زبردست خراج عقیدت ادا کرنا، اس بات کا عکاس ہے کہ عوام اپنے پیدائشی حق حقِ خودارادیت پر مبنی آزادی کی جدوجہد کے حوالے سے پُرعزم اور ایک آواز ہیں لہٰذا بھارتی حکومت کو چاہئے کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیر کی زمینی صورتحال اور حقائق کو تسلیم کرے، دیرینہ مسئلہ کشمیر کے مستقل و دائمی حل کے لئے سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات اُٹھائے۔ سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا کہ کشمیر میں رواں جدوجہد آزادی اب اجتماعی سوچ اور ہماری قومی نفسیات کا ایک اٹوٹ حصہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت انسانیت سوز مظالم، قتل و غارت، جبر و استبداد کے حربوں، کرفیو، قدغنوں، پابندیوں اور نظربندیوں کی پالیسیوں سے کشمیریوں کو ہرگز زیر نہیں کرسکتا، نہ ہی حوصلوں اور عزائم کو شکست دیا جا سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومتی سطح پر کشمیر کے چپے چپے پر جس طرح لاکھوں فوجیوں کا جال بچھا کر پوری قوت سے عوامی نقل و حمل کو روکنے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ، رسل و رسائل کے ذرائع، میڈیا اور عوامی سوچ پر پہرے بٹھانے کی مذموم حرکت کی گئی، وہ اس بات کا اعتراف ہے کہ حکومت اور اس کے کارندے عوامی مزاحمت و جذبہ حریت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی قوت کے بل پر جس طرح کشمیری عوام کو یرغمال بنا کر مشترکہ قیادت کی جانب سے دئے گئے پرامن احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی، وہ حد درجہ افسوسناک اور حکمرانوں کی سیاسی بالادستی سے عبارت غیر جمہوری اور غیر انسانی ہتھکنڈے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہیں۔

مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کشمیر کے طول و عرض میں شدید کرفیو اور بندشوں کے نفاذ، پورے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دینے، حریت پسند قیادت کی مسلسل خانہ و تھانہ نظربندی، جنوبی مقبوضہ کشمیر کے متعدد علاقوں میں فوج کا Flag March اور خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات اس بات کا عندیہ دے رہے ہیں کہ بھارت کشمیر میں ایک ہاری ہوئی جنگ لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں عوام کے جذبات اور احساسات کو دبانے کے لئے اپنی تمام تر فوجی قوت کے ساتھ میدان میں اتر آئی ہے، اس سلسلے میں وہ بین الاقوامی مسلمہ اصولوں اور قوانین کو نہ تو خاطر میں لا رہی ہے، نہ ہی بنیادی انسانی حقوق کا کوئی احترام اور پاس و لحاظ ہے، جو دنیا بھر کے انصاف پسند اقوام و ممالک کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 651988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش