0
Thursday 27 Jul 2017 13:10

بھارت کے فوجی نظام عدلیہ میں شفافیت نہیں ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

بھارت کے فوجی نظام عدلیہ میں شفافیت نہیں ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی بشری پاسداری کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ مژھل جھڑپ میں فوجی اہلکاروں کی سزا معطل کرنے کے فیصلے نے فوجی نظام انصاف میں خامیوں کی واضح نشاندہی کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں سیول انتظامیہ کی طرف سے آزادنہ تحقیقات کرے۔ ایمنسٹی کے پروگرام ڈائریکٹر برائے بھارت آسمتا باسو نے ایک بیان میں کہا ”مژھل فرضی جھڑپ کیس میں پیش رفت نے ایک بار پھر یہ بات اجاگر کی کہ انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق الزامات کی خفیہ فوجی عدالتی نظام کے بجائے سیول انتظامیہ کی طرف سے آزادانہ تحقیقات اور مقدمہ چلایا جانا چاہیے“۔

انہوں نے کہا کہ سیول انتظامیہ کی طرف سے تحقیقات اور شنوایوں میں شفافیت اور آزادی ہوتی ہے، جو کہ فوجی عدلیہ نظام میں نظر نہیں آتا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ مژھل میں جان بحق شہریوں کے کنبوں کو 2010ء کے دوران سزاﺅں کے بارے میں کوئی بھی اطلاع نہیں دی گئی اور نہ ہی آج کہا گیا کہ مجرموں کی سزاﺅں کو معطل کیا گیا۔ آسمتا باسو نے کہا ”فوج کا دعویٰ ہے کہ انسانی حقوق کی پامالیوں میں زیر ٹالرنس ہے، تاہم فوجی نظام عدلیہ کے طریقہ کار نے یہ ثابت کردیا کہ ان دعوﺅں میں حقائق نہیں۔
خبر کا کوڈ : 656550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش