0
Sunday 24 Sep 2017 18:11

تحریک فاٹا اصلاحات نے 9 اکتوبر سے قبل اصلاحات پر عملدرآمد کا مطالبہ کردیا

تحریک فاٹا اصلاحات نے 9 اکتوبر سے قبل اصلاحات پر عملدرآمد کا مطالبہ کردیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں فاٹا اصلاحات کے حق میں ایک عوامی جلسہ منعقد کیا گیا۔ جس میں علاقے کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ یہ جلسہ بر قمبر خیل پکہ تاڑہ کے علاقے میں قومی اسمبلی کے رکن الحاج شاہ جی گل نے تحریک فاٹا اصلاحات کے پلیٹ فارم سے منعقد کیا گیا۔ جس میں باجوڑ ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان اور ممتاز قانون دان عبداللطیف آفریدی سمیت فاٹا سیاسی اتحاد اورعلاقے کے سیاسی کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمائدین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں سے انگریز دور کے کالے قانون ایف سی آر کو ختم کرکے قبائلی علاقوں کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ 2018ء کے انتخابات سے قبل فاٹا کے عوام کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی کا حق دیا جائے اور سپریم و ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جائے۔ اس موقع پر عمائدین نے محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ یہ قبائلی عوام کے خیرخواہ نہیں، اس لئے فاٹا اصلاحات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت نو اکتوبر کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے خبر دار کیا کہ اگر مذکورہ مدت تک فاٹا اصلاحات پر عملدر آمد نہ کیا گیا تو اسلام آباد میں بہت بڑا احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 671617
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش