0
Friday 20 Oct 2017 22:29
شیعہ سنی فطری اتحادی ہیں، قائداعظم اور علامہ اقبال کی سوچ کو فروغ دیا جائے

شیعہ سنی اتحاد سے تکفیری آج تنہا ہوچکے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

آج تک کوئی شیعہ فوج یا اداروں پر حملوں میں نہیں پکڑا گیا، اسکے باوجود شیعہ نوجوان لاپتہ ہیں، لاپتہ شیعہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے
شیعہ سنی اتحاد سے تکفیری آج تنہا ہوچکے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں عالمی حسینی کانفرنس بعنوان "تکفیریت اور پاکستان کو درپیش چیلنجز" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ سنی فطری اتحادی ہیں، قائداعظم اور علامہ اقبال کی سوچ کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت ہی تمام مسائل اور پریشانیوں کا حل ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ دہشتگردی میں بیرونی قوتیں ملوث ہیں، جنہوں نے مقامی شرپسندوں کو اپنا ایجنٹ بنا کر استعمال کیا اور کافر کافر کے نعرے لگوا کر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی سازش کی، لیکن سلام پیش کرتے ہیں ملت تشیع پاکستان کو جس نے ہزاروں جنازے اٹھائے، لیکن پاکستان کیخلاف ایک لفظ تک نہیں کہا، نہ ہی ملکی اداروں پر حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی میں صرف ایک گروہ ملوث ہے، اسی فکر کے لوگوں نے ہر دور میں اسلام کو نقصان پہنچایا ہے اور یہی لوگ اسلام کے مخالف بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام شیعہ اور سنی متحد ہیں اور ان کے اتحاد سے ہی تکفیری آج تنہا ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو سے لے کر اے پی ایس پر حملے تک، ایک ہی گروہ کے لوگ ملوث ہیں، آج تک کوئی شیعہ فوج یا اداروں پر حملوں میں نہیں پکڑا گیا۔ اس کے باوجود شیعہ نوجوان لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ لاپتہ شیعہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے اور اگر ان کیخلاف کوئی کیسز ہیں تو عدالتوں میں چلائیں جائیں، ہم مجرموں کی حمایت نہیں کریں گے، لیکن بے گناہ نوجوانوں کا لاپتہ ہو جانا ہمارے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان شیعہ اور سنیوں نے مل کر بنایا تھا اور اس کی حفاظت بھی وہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ کو کچھ اداروں نے ماضی میں استعمال کیا، لیکن آج وہی دہشتگرد پاکستان کی سالمیت کے درپے ہوچکے ہیں، جن کا تدارک نہ کیا گیا تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار حکومتوں کی صفوں میں موجود ہیں، جن کیخلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی، حکومتی صفوں میں بھی آپریشن ردالفساد کرنے کی ضرورت ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ دہشت گردی ابھی ختم نہیں ہوئی، کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، لیکن حکومت اور سکیورٹی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، اب مزید خبریں آ رہی ہیں کہ داعش نے پاکستان کا رخ کر لیا ہے، لیکن ہمارے ادارے آنکھیں موندے بیٹھے ہیں، پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھی خطرے میں ہے، اس پر سرجیکل اسٹرائیک کرنے اور اس پر قبضے کی باتیں ہو رہی ہیں، امریکہ نے اگر پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی جانب میلی آنکھ سے دیکھا تو اسے دن میں تارے دکھا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہاتھوں میں ہے، اگر امریکی کمانڈوز پاکستان کی زمین پر اترے تو ان کی لاشیں ہی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 678008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش