0
Tuesday 27 Feb 2018 19:12

دارالعلوم حقانیہ کو نقد رقم فراہم نہیں کی، پی ٹی آئی کا دعویٰ

دارالعلوم حقانیہ کو نقد رقم فراہم نہیں کی، پی ٹی آئی کا دعویٰ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مولانا سمیع الحق کے مدرسے دارالعلوم حقانیہ کو فنڈنگ دینے کے معاملے پر تنقید کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کسی بھی نقد رقم کی ٹرانزیکشن میں ملوث نہیں بلکہ انہوں نے صرف مدرسے کا بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے میں مدد کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ مدرسے کا انفرا اسٹرکچر صوبائی مواصلات اور ترقیاتی محکمے کے تحت بنایا جارہا ہے لیکن دارالعلوم حقانیہ کو براہ راست کوئی فنڈز نہیں دیئے گئے۔ فواد چوہدری کی جانب سے سیاسی اور کچھ میڈیا حلقوں کی جانب سے تنقید کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز مدرسوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق پالیسی کے تحت جاری کئے گئے تھے اور اسکا مقصد مذہبی سیمینارز کیلئے مدد فراہم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی دارالعلوم حقانیہ کے تحت چلنے والے مدارس میں 27 کروڑ روپے خرچ کرکے مختلف عمارتیں اور کمپیوٹرز لیب تعمیر کیں۔ خیال رہے کہ دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ مولانا سمیع الحق ہیں اور وہ جمعیت علماء اسلام کے ایگ گروپ کے سربراہ بھی ہیں۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ نیا کمپلیکس بنانا چاہتا ہے اور اس کیلئے انہوں نے 30 کروڑ روپے کا اضافی مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے تمام مدارس کو یہ پیش کش کی گئی تھی کہ مالی امداد کیلئے وہ انتظامی نظام اور الیمنٹری سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت بنائے گئے نصاب کو اپنائیں، تاہم دارالعلوم حقانیہ وہ پہلا مدرسہ تھا جس نے اس پیش کش کو قبول کیا۔
خبر کا کوڈ : 707928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش