0
Wednesday 28 Mar 2018 11:08

بدعنوانی کے 197 ریفرنس دائر کیے اور 27 ملزمان کو احتساب عدالت سے سزا ہوئی، جسٹس (ر) جاوید اقبال

بدعنوانی کے 197 ریفرنس دائر کیے اور 27 ملزمان کو احتساب عدالت سے سزا ہوئی، جسٹس (ر) جاوید اقبال
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے واضح کیا ہے کہ نیب کسی سے زیادتی نہیں کرتا، قانون کے مطابق کام کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے کام میں اب نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا نظر آئے گا۔ چیئرمین نیب نے بتایا کہ 5 ماہ کے مختصر عرصے میں 226 افراد کو گرفتار کیا گیا، 55 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ 39 انکوائریوں اور 33 انویسٹی گیشنز کی بھی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ بدعنوانی کے 197 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کیے اور 27 ملزمان کو احتساب عدالت سے سزا ہوئی۔ اکتوبر 2017 میں چیئرمین نیب تعینات ہونے والے جسٹس (ر) جاوید اقبال کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ ماہ نیب اور پنجاب حکومت کے مابین کچھ لفظی جنگ دیکھنے میں آئی۔ 8 فروری کو لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ ملک میں بدعنوانی تیزی سے سرائیت کر رہی ہے جس کے خاتمے کے لیے کسی کی شکل نہیں بلکہ کیس دیکھیں گے۔ چیئرمین نیب نے پنجاب کے بعض اداروں کی جانب سے بھی عدم تعاون کی شکایت کرتے ہوئے تنبیہہ کی تھی کہ اب تک مسکرا کر برداشت کیا، لیکن آئندہ عدم تعاون ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ تاہم جسٹس (ر) جاوید اقبال کے بیان کی تردید کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے بیان میں کوئی حقیقت نہیں۔ دوسری جانب پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا بھی کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سے تعاون کےلیے تیار ہیں لیکن کچھ افسران کا رویہ تضحیک آمیز ہے۔
خبر کا کوڈ : 714312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش