0
Wednesday 4 Apr 2018 12:58

سربراہ ایف آئی اے کا غلط تحقیقات کرنے سے انکار، سندھ کے طاقتور عناصر انکے خاندان کے پیچھے پڑ گئے

سربراہ ایف آئی اے کا غلط تحقیقات کرنے سے انکار، سندھ کے طاقتور عناصر انکے خاندان کے پیچھے پڑ گئے
اسلام ٹائمز۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے بیٹے اور معروف وکیل منظر بشیر میمن نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ سندھ میں بشیر میمن کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو ان طاقتور عناصر کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے، جن کیخلاف ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔ درخواست میں بااثر سیاسی افراد، ان کے ساتھیوں اور ان کے کاروبار کے نام رازداری اور ان کے خلاف جاری انکوائریوں کے زیر التوا ہونے کے باعث درج نہیں کیے گئے۔ سندھ حکومت کو بذریعہ چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ سندھ سندھ ورکس اینڈ سروسز سیکریٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور سندھ انکوائریز اینڈ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو فریق بناتے ہوئے درخواست گزار نے کہا ہے کہ اس کے والد کیلئے یہ طرز عمل نئی چیز نہیں، انہیں ماضی کی ایک حکومت کے سیاسی حریفوں کے خلاف بنائے گئے درجنوں فوجداری مقدمات کی تفتیش کے نتائج کو تبدیل کرنے سے انکار پر تکلیف دہ پوسٹنگز اور کردار کشی کی مہم کا بھی سامنا رہا، جو سندھ ہائیکورٹ نے ان کے سپرد کی تھیں۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان بااثر عناصر نے ایف آئی اے تحقیقات کے منفی نتائج کے خوف سے بشیر میمن کو دباؤ میں لانے کیلئے ان کے خلاف حکومتی وسائل اور مشینری کا استعمال شروع کر دیا ہے، تاکہ تحقیقات کا رخ موڑ کر اپنی مرضی کے نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

درخواست گزار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بشیر میمن کی بہو ڈاکٹر ماہ نور منظر، ان کے داماد افتخار احمد، ایف آئی اے ڈی جی کے کزن ڈاکٹر مزمل میمن سندھ ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ میں میڈیکل آفیسر، ڈی جی کے بھتیجے تجمل میمن، جو کہ بورڈ آف ریونیو حیدرآباد میں آفس اسسٹنٹ ہیں، بشیر میمن کے ایک اور بھتیجے اوکاش خالد میمن حیدرآبار ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی میں سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں، بشیر میمن کے ایک کزن آصف احمد میمن جو حیدر آباد کلب کے ایڈمنسٹریٹر ہیں، پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ افتخار احمد جو کہ ورکس اینڈ سروسز ڈیپارٹمنٹ میں ایگزیکٹو انجنیئر تھے، انہیں بہترین سروس ریکارڈ کے باوجود مذکورہ پوسٹنگ کے صرف 8 ماہ بعد او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ ڈاکٹر ماہ نور جو سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن میں ریزیڈنٹ میڈیکل آفیسر ہیں، انہیں باوثوق ذرائع سے پتا چلا ہے کہ انہیں بھی جلد اپنے شوہر اور بچوں سے دور کسی دور دراز علاقے میں ٹرانسفر کر دیا جائے گا اور انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ انکی مجوزہ ٹرانسفر کارکردگی کی بنیاد پر نہیں، بلکہ سیاسی رہنماؤں کے غصے کی بنیاد پر کی جا رہی ہے، جو انکے سسر کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔

درخواست گزار نے سندھ ہائیکورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ مدعا علیہان کو ہدایت کرے کہ وہ بشیر میمن یا ان کے اہل خانہ کے خلاف کسی قسم کی غیر قانونی، جبری اور امتیازی کارروائی کرنے سے باز رہیں، اس کے ساتھ ساتھ اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کو بھی ہدایت کی جائے کہ ان کے رشتہ داروں کے خلاف جھوٹے کیسز بنانے سے باز رہے، متعلقہ اداروں کو ہدایت کی جائے کہ وہ بشیر میمن کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو کسی قسم کا جسمانی یا پیشہ ورانہ نقصان پہنچانے سے باز رہیں اور سندھ کے آئی جی پولیس کو ہدایت کی جائے کہ درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔ درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے عدالت اس کے علاوہ بھی موجودہ حالات میں اگر کوئی ریلیف مناسب سمجھے تو انہیں دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 715548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش