0
Friday 20 Apr 2018 13:14

پشاور، چیف جسٹس کا عطائیوں کیخلاف ایکشن

پشاور، چیف جسٹس کا عطائیوں کیخلاف ایکشن
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ رجسٹری میں اتائیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ کے صوبے میں کتنے عطائی ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ 15 ہزار عطائی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عطائیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ کی تعلیم کتنی ہے، تنخواہ کیا ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں 5 لاکھ روپے تنخواہ لیتا ہوں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ تنخواہ آپ کی 5 لاکھ روپے اور کام صفر ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آپ کے صوبے میں کتنے عطائی ہیں؟ جس پر چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن نے جواب دیا کہ 15 ہزار عطائی ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ یہ لوگوں کی زندگیاں تباہ کررہے ہیں۔

چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ عطائیوں کے خلاف ایکشن لیا، 122 کلینک سیل کئے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ کوئی اسٹے آرڈر جاری نہیں کریں گے، کسی نے اسٹے آرڈر لینا ہے تو سپریم کورٹ آئے، پورے صوبے میں عطائیوں کو بند کریں۔ سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں پینے کے صاف پانی سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے پاس نہ لیب ہے نہ اعلٰی مشینری ہے۔ انہوں نے واٹر سیفٹی حکام سے استفسار کیا کہ آپ پانی کیسے ٹیسٹ کراتے ہیں؟ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پشاور کے مختلف مقامات سے پانی کے سیمپل لینے اور پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز پشاور میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انصاف انصاف ہے، تول کردیا جانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 719214
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش