0
Thursday 24 May 2018 13:52

کوئٹہ، چینی سفیر کی وزیراعلٰی بلوچستان سے ملاقات

کوئٹہ، چینی سفیر کی وزیراعلٰی بلوچستان سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ پاکستان کا چین سے گہرا تعلق ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم اور مضبوط ہو رہا ہے، سی پیک کی تکمیل ہمارا مقصد ہے، جس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک میں ترقی آئے گی۔ یہ خطہ معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا، ہم امید کرتے ہیں کہ سی پیک کے منصوبوں میں بلوچستان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوگی، کیونکہ گوادر اور بلوچستان سی پیک کا مرکز ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں تعینات چین کے سفیر مسٹر یاؤ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے وزیراعلٰی سیکرٹریٹ میں ان سے ملاقات کی۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پاکستان اور چین کا رشتہ انتہائی مضبوط ہے۔ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ دوستی مزید گہری اور مضبوط ہوگی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سی پیک کے منصوبوں میں بلوچستان کو اس کا جائز حصہ دینے اور ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرنے سے لوگوں کے خدشات ختم ہوں گے۔

بلوچستان سی پیک کا مرکز ہے، لیکن ترقیاتی منصوبے پنجاب میں شروع کئے گئے ہیں۔ ہمارے پاس شاہراہوں کی کمی ہے۔ پانی، زراعت اور توانائی کے دیگر شعبوں میں بہتری لانے کے لئے حکومت اپنے محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے بہتری لا رہی ہے، تاکہ سی پیک کے سلسلے میں آنے والے سرمایہ کاروں کو کسی قسم کی مشکلات اور مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بلوچستان جغرافیائی اہمیت کا حامل خطہ ہے، جہاں قدرتی وسائل، طویل ساحلی پٹی اور منافع بخش کاروبار کے وسیع مواقع موجود ہیں، حکومت چینی سرمایہ کاروں کو ہر طرح کی معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران سے انتہائی خوشگوار تعلقات کے خواہشمند ہیں، کیونکہ سرحد کے دونوں اطراف ایک زبان اور ثقافت کی حامل اقوام آباد ہیں، جن کی آپس میں رشتہ داریاں ہیں۔ چین پاکستان اقتصادری راہداری سے یہ دونوں ممالک بھی بہترین تجارتی مواقع حاصل کرسکتے ہیں۔ سی پیک میں افغانستان کی شمولیت سے خطہ میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ امن و امان میں بہتری آئے گی۔ پاک افغان سرحد طویل ہے، جس پر باڑ لگانے کا کام شروع ہو چکا ہے، تاکہ غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے والے افراد اور دہشتگردوں کا راستہ روکا جا سکے۔ افغانستان میں امن قائم ہونے سے اس خطہ میں تجارتی سرگرمیوں میں بہت اضافہ ہوگا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں تعینات چینی سفیر نے وزیراعلٰی بلوچستان کے چین کے لئے نیک خواہشات اور جذبہ کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ دوستی کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری چین کے لئے بھی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، جس کی تکمیل سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگا، بلوچستان کا دورہ کرکے انہیں بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور بلوچستان کے ساتھ تعلقات آئندہ آنے والے دنوں میں مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے بلوچستان کے مختلف سینیٹروں، سیاستدانوں اور معتبرین سے ملاقاتیں کی ہیں اور انہیں بلوچستان کو درپیش مشکلات کا ادراک ہے۔ چین بلوچستان میں زراعت، پانی، توانائی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں صوبائی حکومت کی معاونت کرے گا اور چینی کمپنیوں کو بلوچستان کی مقامی کمپنیوں کے ساتھ جوائنٹ وینچر کی طرف راغب کیا جائے گا۔ انہوں نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا ہے۔ افغانستان میں امن کے قیام اور سی پیک کے منصوبوں میں شمولیت سے خطہ میں ترقیاتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں بلوچستان کے لئے بہت سے منصوبے شامل ہیں، جن پر کام جاری ہے اور تمام منصوبوں میں صوبائی حکومت اور عوام کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ چینی سفیر نے وزیراعلٰی بلوچستان کو سی پیک کے زیر تکمیل منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 727043
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش