0
Saturday 23 Jun 2018 10:30

جگلوٹ سکردو روڈ ماہر انجینئرز اور کنسلٹنٹ کی زیر نگرانی تعمیر کی جا رہی ہے، ترجمان ایف ڈبلیو او

جگلوٹ سکردو روڈ ماہر انجینئرز اور کنسلٹنٹ کی زیر نگرانی تعمیر کی جا رہی ہے، ترجمان ایف ڈبلیو او
اسلام ٹائمز۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ترجمان نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اسکردو میں منعقدہ ایک اجلاس کی کارروائی پر مشتمل گلگت اسکردو روڈ کے تعمیراتی کام سے متعلق شائع ہونے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف ڈبلیو او نے گلگت اسکردو شاہراہ کی تعمیر کی اور اسکردو کے لوگوں کو میدانی علاقوں سے ملایا ہے۔ شاہراہ کے ہر موڑ کو دشوار گزار پہاڑوں کو تراش کر تعمیر کیا گیا اور یہ ایف ڈبلیو او کے شہداء کے خون سے لبریز ہے۔ حیرت انگیز حقیقت یہ ہے کہ 1982ء میں اس منصوبے کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اب تک ایف ڈبلیو او اس شاہراہ کو ٹریفک کو رواں دواں رکھے ہوئے ہے، اس وقت سے لیکر آج تک اس شاہراہ پر کسی بھی محکمے کی جانب سے ایک پل تک تعمیر نہیں کیا گیا ہے جبکہ 2017ء میں دوبارہ اس کی تعمیر نو اور بحالی کا کٹھن مرحلہ ایف ڈبلیو او نے ہی سرانجام دیا، اندرونی اور بیرونی پروپیگنڈوں کے باوجود 491 انجینئر گروپ نے چار پلوں کی تعمیر مکمل کرلی ہے جبکہ سیپر شہید پل کی تعمیر تقریباً مکمل ہو چکی ہے، جسے جولائی کے آخر تک کھول دیا جائیگا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ گذشتہ چند برسوں میں ایف ڈبلیو او نے ملکی ترقی کے منصوبوں کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جن میں خاص طور پر بلوچستان، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے شورش زدہ علاقے شامل ہیں۔ ایف ڈبلیو او عالمی معیار کا ادارہ ہونے کے ناطے کام کی تکمیل میں معیار کا خاص خیال رکھتا ہے۔ جگلوٹ اسکردو روڈ کے منصوبے کی تعمیر پر ایف ڈبلیو او نے نہ صرف 3 اہم انجینئرز یونٹس تعینات کی ہیں بلکہ Finite CPM کی بطور کنسلٹنٹ خدمات حاصل کی گئی ہیں، جو انجینئر بٹالین اور سپر کنسلٹنٹ این ایچ اے کے ہنرمند، تعلیم یافتہ اور تجربہ کار تکنیکی سٹاف کے علاوہ ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایف ڈبلیو او نے تعمیری مواد کی جانچ کے لئے شاہراہ کے ساتھ 2 لیبارٹریز تعمیر کی ہیں اور ان کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مقامی تعلیم یافتہ میٹریل انجینئرز، ماہر ارضیات، ماہر مسماریات کی خدمات حاصل کی ہیں۔ البتہ ایف ڈبلیو او کی انتھک اور سنجیدہ کاوشوں کے باوجود کچھ ملک دشمن عناصر نہ صرف لوگوں کے ذہنوں میں خدشات پیدا کر رہے ہیں بلکہ ایف ڈبلیو او کے لئے بدنامی کا سبب بن رہے ہیں، یہی رونا دھونا عالم برج کی تعمیر مکمل ہونے پر دہرایا گیا۔ ایف ڈبلیو او اس ہیرے کو جسے مدتوں انجینئرنگ کے شعبے میں عجوبے کی حیثیت حاصل رہی، کو تراشنے میں دن رات مصروف عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 733064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش