0
Monday 2 Jul 2018 21:53

کرم میں محصول ٹیکس وصولی کا سلسلہ تاحال جاری، تاجروں میں تشویش

کرم میں محصول ٹیکس وصولی کا سلسلہ تاحال جاری، تاجروں میں تشویش
اسلام ٹائمز۔ قبائلی ضلع کرم کے ٹریڈ یونین رہنماوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد محصول ٹیکس فی گاڑی چار ہزار سے چھ ہزار روپے کردیا گیا جبکہ ملک بھر میں محصول ٹیکس کئی سال قبل ختم کر دیا گیا ہے۔ پاراچنار میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چاول یونین ضلع کرم کے صدر حاجی سبحان اللہ جنرل سیکرٹری واحد حسین حاجی صابر حسین اور دیگر رہنماوں نے کہا کہ پورے ملک میں محصول ٹیکس کئی سال قبل ختم کر دیا گیا ہے مگر ستم ظریفی یہ نہیں کہ ضلع کرم میں اب تک محصول ٹیکس لینے کا سلسلہ جاری ہے، بلکہ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد جہاں لوگ چیک پوسٹوں پر تنگ کرنے اور پیسے لینے کا سلسلہ ختم ہونے کی امید کر رہے تھے وہاں محصول ٹیکس میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ صدہ میں خوراکی اشیاء سے لدھی گاڑی سے چار ہزار اور مالی کلے چیک پوسٹ پر دو ہزار روپے وصول کئے جا رہے ہیں اور مجموعی طور پر ایک گاڑی سے چھ ہزار روپے لئے جا رہے ہیں جو کہ ظلم اور ناانصافی ہے۔ چاول یونین کے رہنماوں نے ملک بھر کی طرح ضلع کرم میں بھی محصول ٹیکس فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ محصول ٹیکس کے باعث تاجر برادری شدید تشویش میں مبتلا ہے۔
خبر کا کوڈ : 735269
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش