0
Sunday 29 Jul 2018 10:34

مصر ، اخوان المسلمون کے 75 کارکنوں کو سزائے موت

مصر ، اخوان المسلمون کے 75 کارکنوں کو سزائے موت
اسلام ٹائمز۔ مصر کی عدالت نے ہفتہ کے روز اخوان المسلمون کے رہنمائوں سمیت 75 کارکنوں کو سزائے موت سنا دی۔ ان افراد کو پانچ سال قبل ایک دھرنے میں شریک ہونے کے بعد پرتشدد حالات پیدا کرنے کے الزامات کا سامنا تھا۔ مصر میں جس عدالت نے 75 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے، ان میں کالعدم اخوان المسلمون کی اعلیٰ سطحی ارکان بھی شامل ہیں۔ سزائے موت پانے والوں میں مذہبی و سیاسی و سماجی تحریک کے اعلیٰ ترین لیڈر یا مرشد عام محمد بدیع بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو سن 2013ء میں ایک دھرنے میں شرکت کرنے کے جرم میں سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔ ان ملزمان پر مصری دفتر استغاثہ نے سلامتی کے منافی اقدامات کرنے، قتل، اقدام قتل اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے تھے۔

عدالت نے موت کی ان سزاؤں پر ملکی مفتی اعظم کی رائے طلب کی ہے۔ تاہم جامعہ ازہر سے تعلق رکھنے والے مفتی اعظم کی رائے پر عمل کرنا بظاہر لازم نہیں ہے۔ یہ ایک رسمی کارروائی قرار دی جاتی ہے۔ موت کی سزا کے خلاف اپیل صرف اعلیٰ عدالتوں میں کی جا سکتی ہے اور اُن میں سماعت کے دوران مفتی اعظم کی رائے کو سامنے رکھا جاتا ہے لیکن عدالت اُس سے انحراف بھی کر سکتی ہے۔

عدالت کے سامنے سن 2013ء میں محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد دیے گئے دھرنے میں ملوث ملزمان کی تعداد 739 تھی۔ ان میں اخوان المسلمون کے سپریم لیڈر کے علاوہ کئی مرکزی رہنما بھی شامل ہیں۔ مرکزی قیادت کے بیشتر رہنماؤں کو السیسی حکومت نے گرفتار کر کے پہلے ہی جیلوں میں ڈال رکھا ہے۔ گذشتہ روز کا فیصلہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی ایک فوجداری عدالت نے دیا ہے۔ عدالت نے ایک فوٹو جرنلسٹ محمود ابو زید کو بھی موت کی سزا سنائی ہے۔ جگر کے شدید عارضے میں مبتلا یہ فوٹو جرنلسٹ سن 2013ء سے جیل میں ہے۔ تیس برس کے ابُو زید کو رواں برس اپریل میں یونیسکو پریس فریڈم کا ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔

عالمی انسانی حقوق کے ادارے مصر کی عدالتوں کے فیصلوں اور نظام انصاف پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔ دوسری جانب حکومتی اخبار الاحرام کے مطابق رواں برس آٹھ ستمبر کو 660 سے زائد افراد کی سزائے موت پر عمل کیے جانے کا امکان ہے۔ پھانسی کی سزا پانے والوں کے ناموں کی تفصیلات ابھی عام نہیں کی گئیں ہیں۔ بعض مصری ذرائع کے مطابق ان میں کئی دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 740889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش