0
Sunday 5 Aug 2018 18:06

کراچی، نواز لیگ کا الیکشن میں دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر مظاہروں کا اعلان

کراچی، نواز لیگ کا الیکشن میں دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر مظاہروں کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرے الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر ہونگے، تاریخ کا تعین مرکزی قیادت کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن تھا، لاڈلے کو جتوانے کے لئے تمام اقدامات اٹھائے گئے، دھاندلی 38 حلقوں میں نہیں بلکہ پورے ملک میں کی گئی، دھاندلی کا رونا رونے والی جی ڈی اے اور ایم کیو ایم بھی لاڈلی ہوگئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی جنرل سیکرٹری سنیٹر سلیم ضیاء، سیکرٹری اطلاعات سندھ خواجہ طارق نذیر، کراچی ڈویژن کے صدر علی اکبر گجر، زین انصاری، سورٹھ تھیبو اور کھیل داس کوہستانی کے ہمراہ سندھ مسلم لیگ ہاؤس کارساز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ الیکشن کے بعد ہمارا پہلا اجلاس تھا ہم سمجھتے ہیں کہ یہ الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن تھا، الیکشن کے تین مرحلے تھے جن میں دھاندلی کی گئی، امن و امان کے قیام کے لئے فوج کو تعینات کیا گیا مگر فوج کی جانب سے امن و امان کے بجائے الیکشن کو کنٹرول کیا گیا، بعض مقامات پر ہمارے ووٹروں کو پرچیاں اندر لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، میڈیا پر قدغن لگائی گئی، ضیاء دور سے زیادہ پابندیاں میڈیا پر عائد کی گئیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ گنتی کا تھا جس میں ہمارے باکس غائب کئے گئے، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتیں دھاندلی کا الزام عائد کررہی ہیں، صرف ایک جماعت کے لئے پورا ماحول بنایا گیا، الیکشن سے صرف نواز لیگ کو باہر رکھنا تھا، جہاں ہماری جیت یقینی تھی وہاں بھی ہمیں ہرایا گیا جو ناقابل برداشت ہے۔

شاہ محمد شاہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے اے این پی، ایم ایم اے اور دیگر جماعتوں کو آؤٹ کیا گیا صرف لاڈلے کے لئے الیکشن نتائج انجینئرڈ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ دھاندلی ہوئی اور اب ایم کیو ایم دھاندلی سے فائدہ اٹھانے والی پی ٹی آئی کے پاس گھٹنوں کے بل چل کر پہنچ گئی ،ہم نے آل پارٹییز کانفرنس میں طے کیا کہ ہم اسمبلیوں میں جائیں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے، اسپیکر اور وزیراعظم کے امیدوار لائیں گے، الیکشن کمیشنز کے دفاتر سمیت دیگر جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں پر مشتمل مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں جو احتجاجی مظاہروں کے شیڈول کو حتمی شکل دیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں علی اکبر گجر کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے، یہ کمیٹی الیکشن کمیشن کے باہر ریلی اور احتجاج کے پروگرام کو آرگنائز کریگی جبکہ دوسری کمیٹی خواجہ طارق نذیر کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے یہ کمیٹی وائٹ پیپر تیار کریگی، ساتھ ہی ساتھ بلدیاتی عہدیداران، اقلیتی رہنماؤں اور خواتین ارکان پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج فوج کے خلاف نہیں بلکہ سیکورٹی اداروں کے سیاست میں مداخلت کے خلاف ہے، سڑکوں پر اور الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، اس کا باضابطہ اعلان اور تاریخ کا تعین پارٹی قیادت اور اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 742636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش